بنگلور :(ایجنسی)
حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی کرناٹک کی چھ میں سے تین طالبات کو آج اُڈپی کے ایک کالج میں پریکٹیکل امتحانات میں شرکت کرنے سے روک دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کے خلاف لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ تینوں طالبات اُڈپی کے گورنمنٹ ویمنس پی یو کالج کی ہیں۔ ان کا پریکٹیکل امتحان آج ہو رہا ہے۔ تمام طالبات سائنس اسٹریم میں 12ویں کلاس میں زیر تعلیم ہیں۔ جن طالبات کو آج انٹری دینے سے روکا گیا، ان میں سے ایک نے میڈیا کو بتایا کہ میں اپنی پریکٹیکل بک جمع کرنے اور فزکس کا پریکٹیکل امتحان میں شرکت کے لیے کالج گئی تھی لیکن وہاں کے لیکچرر نے مجھ سے کہا کہ وہ میری پریکٹیکل کاپی تب قبول کریں گی جب میںحجاب ہٹا دوں گی۔ پھر لیکچرر نے مجھے پرنسپل کے دفتر میں بھیج دیا ۔ جہاں پرنسپل نے مجھے پولیس میں شکایت درج کرانے کی دھمکی دی ۔
طالبہ نے بتایا کہ یہ امتحان 30 نمبروں کا ہے اور تحریری امتحان 70 نمبروں کا ہوگا۔ اگر ہم پریکٹیکل امتحان میں شامل نہیں ہوں گے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم تحریری امتحان میں بھی شرکت کے لیے نااہل ہو جائیں گے۔ایک اور طالبہ الماس نے بھی اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر اس بارے میں تفصیلی معلومات دیں۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر کرناٹک حکومت کے خلاف لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔
لوگوں نے لکھا ہے کہ وہ لڑکیوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں جنہوں نے بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ کا نعرہ دیا تھا۔ کچھ لوگوں نے لکھا ہے کہ یہ اقلیتی طلباء کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کی سازش ہے۔ کچھ لوگوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی ہر روز ہندوستان میں نفرت پھیلانے اور ملک کو تقسیم کرنے کے کام میں مصروف ہوجاتی ہے۔ لیکن ان سازشوں کو ہندوستانی عوام ناکام بنائیں گے۔ تاہم، کرناٹک ہائی کورٹ اُڈپی کے سرکاری پی یو کالجوں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی سے متعلق درخواستوں کی سماعت مکمل کرچکی ہے ۔ سماعت کے دوران کرناٹک حکومت کے اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ حکومت حجاب کے خلاف نہیں ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے حکومتی حکم نامے کا مسودہ بہتر لکھا جانا چاہیے تھا۔ لیکن انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ کالجوں میں یکساں نظام نافذ کیا جائے۔ حکومت نے یکساں نظام نافذ کرنے یا نہ کرنے کی ذمہ داری کالجوں پر ڈالی تھی۔
اس پیش رفت کے بعد دارالحکومت دہلی میں ایم سی ڈی نے اپنے اسکولوں میں حجاب یا کسی بھی قسم کے مذہبی لباس پر پابندی لگا دی تھی۔ ایم سی ڈی کے انتخابات اگلے چند مہینوں میں ہونے والے ہیں۔ حجاب پر پابندی کے فیصلے کو اس الیکشن سے جوڑا جا رہا ہے۔ بی جے پی دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں اسے ایشو بنانا چاہتی ہے۔