نئی دہلی:(ایجنسی)
ایم سی ڈی کا بلڈوزر آج دہلی کے منگول پوری پہنچا۔ وہیں انسداد تجاوزات مہم کے تحت مسجد کے اطراف انہدام کی کارروائی کی گئی ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی۔ اسی دوران ایک مقامی خاتون نے روتے ہوئے بتایا کہ اس کی سبزی کی دکان منہدم کر دی گئی ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ انہدام کے دوران کالونی کے دروازے بند کر دیے گئے تھے۔ ایسا لگا جیسے ہمیں جیل میں ڈال دیا گیا ہو۔
وہیں دہلی کی نیو فرینڈز کالونی کے تیمور نگر علاقے میں بھی ایم سی ڈی کا بلڈوزر چلا ہے۔ وہاں بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ ایم سی ڈی کے اہلکاروں نے سڑک پر موجود شیڈ، ٹھیلے اور خیموں کو ہٹا یا ، تاہم یہ کارروائی ختم ہو چکی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ نے بیریکیڈنگ لگا کر لوگوں کی بھیڑ کو پیچھے ہٹا دیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے بارے میں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ تاہم لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ انتظامیہ نے آکر اس کی اطلاع دی تھی۔ ساتھ ہی مقامی لوگوں میں تجاوزات کو لے کر ناراضگی پائی جاتی ہے۔ منگلول پوری میں لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ایم سی ڈی کی یہ کارروائی صرف ایک خاص برادری کے لوگوں پر کی جارہی ہے۔
بتا دیں کہ دہلی کے شاہین باغ میں حال ہی میں نارتھ میونسپل کارپوریشن کے اہلکار بلڈوزر لے کر تجاوزات ہٹانے پہنچے تھے۔ ایم سی ڈی کی کارروائی کے خلاف مقامی لوگوں نے بڑی تعداد میں احتجاج کیا اور بلڈوزر کے سامنے سڑک پر بیٹھ گئے۔ اس دھرنے میں خواتین بھی شامل تھیں۔ بعد میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے کارکن بھی وہاں جمع ہوئے اور ایم سی ڈی کی کارروائی کی مخالفت کی۔