لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش کی باندہ جیل میں، باہوبلی مختار انصاری کے بڑے بھائی اور بی ایس پی کے ایم پی افضل انصاری سے پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کی۔ تفتیشی ایجنسی کی طرف سے پوچھ گچھ تقریباً 10 گھنٹے تک جاری رہی، جس میں ان سے کچھ کمپنیوں سے متعلق لین دین کے بارے میں معلومات مانگی گئیں۔
اس انکوائری کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے افضال انصاری نے بتایا کہ آمدنی کے نامعلوم ذرائع سے متعلق معلومات مانگی گئی تھیں۔ انکم ٹیکس ریٹرن برائے 2010-21 پوچھا گیا تھا جو ہم نے تفتیشی ایجنسی کو دے دیا ہے۔ معلومات کے مطابق ای ڈی نے ان کے لین دین اور ان کی جائیدادوں کے بارے میں معلومات حاصل کی ہیں۔ اس کے ساتھ ان سے یہ بھی سوال کیا گیا کہ ان جائیدادوں کو بنانے کے لیے پیسہ کہاں سے آیا؟ افضال انصاری سےیہ پوچھ گچھ ای ڈی پریاگ راج آفس میں کی گئی تھی۔ افضال انصاری سے تقریباً 12بجے پہنچے تھے اور دیر شام آفس سے نکلے ۔
بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے انصاری نے کہا کہ یہ ایک ایسی ایجنسی ہے جس کے پاس بڑی طاقتیں ہیں۔ حکومت تحقیقات کروا سکتی ہے۔ میں وجے مالیا نہیں ہوں۔ انہوں نے بھلے ہی 2022 میں اتر پردیش میں حکومت بنائی ہو، لیکن پوروانچل میں انہیں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جونپور میں 9، اعظم گڑھ میں 10، بلیا میں 7، غازی پور میں 7، مؤ 4 میں مجموعی طور پر ان 37 سیٹوں پر بی جے پی کو 4سیٹوں پر پنکچر کردیا گیا ، جس کی وجہ سے بی جے پی مایوس ہے اور اپنیا ہار کا بدلا لے رہی ہے ۔ 2022میں بی جے پی کی 55 سیٹیں کم ہو گئی ہیں۔ میں پوچھتا ہوں کہ 2024 میں کیا ہوگا؟ لاؤڈ اسپیکر گنوانے سے تو کچھ ہونے والا نہیں ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں کچھ کمپنیوں کا پتہ لگایا تھا۔ جس کا نہ صرف مختار بلکہ افضال انصاری سے بھی براہ راست تعلق ہے۔ ساتھ ہی ایجنسی جاننا چاہتی تھی کہ انصاری کی فرم کو کن کمپنیوں نے رقم بھیجی ہے۔ اسے کیوں بھیجا گیا تھا؟
غور طلب ہے کہ آج ای ڈی نے مختار انصاری کے دونوں بیٹوں عباس اور عمر اور خاندان کے دیگر افراد کو پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر میں طلب کیا ہے۔