حماس کے سینئیر رہنما اسامہ حمدان نے واضح کیا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ اور رفح میں جارحیت جاری رکھی تو جنگ مذاکرات کامیاب ہوں گے نہ معاہدہ ہوگا ۔
اسامہ حمدان نے ان خیالات کا اظہار لبنانی دارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں کیا ہے۔ حمدان لبنان فلسطینی مزاحمتی تحریک میں حماس کے نمائندے کے طور پر موجود ہیں
حماس کے ایک اعلی سطح کا وفد دوحہ سے جنگ بندی مذاکرات میں شرکت کے لئے دوحہ سے مصری دارالحکومت قاہرہ منگل کے روز پہنچا ہے، تاکہ مذاکرات کا سلسلہ وہیں سے شروع ہو جائے جہاں سے پچھلے دنوں منقطع ہوا تھا۔
تاہم رفح اسرائیلی حملے کے حوالے سے زمین پر جاری پیش رفت کے حوالے سے حماس نے مذاکرات کے باوجود اسرائیل کو یہ پیغام دینا ضروری سمجھا ہے کہ اگر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری رہا تو کوئی معاہدہ نہیں ہو گا۔ ‘
اسامہ حمدان نے حماس کی طرف سے پہلے کیے گئے انتباہ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ‘ ہم اس پر پورا یقین رکھتے ہیں کہ اگر اسرائیلی فوج نے رفح میں جارحیت جاری رکھی تو اسرائیلی فوج کو بھی سمجھ لینا چاہیے رفح اسرائیلی فوج کے الیے بھی کوئی پکنک پوئنٹ ثابت نیں ہوگا۔’
انہوں نے مزید کہا ‘گیند اب نیتن یاہو کی کورٹ میں ہے۔ انہوں نے کہا’ جنگ بندی کی تازہ ترین تجاویز جن سے حماس نے قبول کیا ہے کہ ان پر اتنا جواب دے گا وہ ہمارے عوام کے کم سے کم مطالبات سے متعلق ہیں۔واضح رہے اسرائیلی فوج نے رفح کی راہداری کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی نقل وحمل رک گئی ہے۔