الٰہ آباد:(ایجنسی)
ایس پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد اعظم خاں کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے منگل کو 87 ویں کیس میں ضمانت دے دی۔ جس کیس میں انہیں ضمانت ملی ہے وہ وقف بورڈ سے متعلق ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے وقف کی زمین اپنے نام کرالی تھی۔ اس معاملے میں ضمانت ملنے کے باوجود اعظم خاں ابھی بھی جیل سے باہر نہیں آسکیں گے۔ ان کے خلاف 88ویں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعے اسکول کی منظوری حاصل کی، یہ سارا معاملہ سیاسی ہے۔ گزشتہ جمعہ کو رامپور پولیس نے 88ویں ایف آئی آر درج کی ۔ رامپور پولیس نے جمعہ کو اسکول کی منظوری معاملے میںایک سپلیمنٹری ایف آئی آر درج کی۔ جس میں اعظم خاں کو شریک ملزم نامزد کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں 87ویں ایف آئی آر میں اعظم خاں کی ضمانت پر137 دنوں تک فیصلہ نہ دینے پر الہ آباد ہائی کورٹ کی سرزنش کی تھی۔اب الہ آباد ہائی کورٹ اعظم خاں کو ضمانت دے گی۔ اس کے بعد 88ویں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔
اعظم خاں گزشتہ 26 ماہ سے سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ اب انہیں رام پور پبلک اسکول کی منظوری حاصل کرنے کے لیے عمارت کے جعلی سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے ایک نئے الزام کا سامنا ہے، جس کے وہ صدر ہیں۔
رام پور کوتوالی تھانے کے ایس ایچ او گجیندر تیاگی نے بتایا کہ تفتیش کے دوران اعظم خاں کا نام سامنے آیا اور ایف آئی آر میں اس کا نام بطور ملزم شامل کیا گیا۔ اس کیس میں مزید دفعات شامل کی گئی ہیں اور جمعہ کو ایک ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے ان کے خلاف وارنٹ جاری کیا ہے۔ انہیں جیل میں وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اب انہیں ہائی کورٹ میں زیر سماعت کیس میں ضمانت ملنے پر بھی رہا نہیں کیا جائے گا۔ ان کی رہائی کے لیے اس کیس میں بھی ضمانت درکار ہوگی۔
گزشتہ جمعہ کو ہی سپریم کورٹ نے 87 ویں کیس میں 137 دن تک سماعت نہ ہونے پر سخت ریمارکس دیئے تھے۔ لیکن اسی دن اعظم خاں پر 88واں مقدمہ لگا دیا گیا۔ جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور بی آر گوائی کی بنچ نے کہا کہ خاں کو 87 میں سے 86 مقدمات میں ضمانت دی گئی ۔ وہ 11 مئی کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ وہ (خاں) ایک کے علاوہ تمام مقدمات میں ضمانت پر رہا ہے، یہ انصاف کا مذاق ہے۔ ہم اور کچھ نہیں کہیں گے۔ ہم اس پر بدھ کو سماعت کریں گے۔
اعظم خاں کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو محمد علی جوہر یونیورسٹی پروجیکٹ کے لیے انیمی پراپرٹی ہڑپنے کے معاملے میں خاں کی ضمانت عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ۔ ہائی کورٹ نے 4 دسمبر 2021 کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا ، حالانکہ ، ریاستی حکومت نے بعد میں ایک درخواست پیش کی اور تازہ حلف نامے کے ذریعے کچھ نئے حقائق پیش کرنے کی اجازت طلب کی، جو جمعرات کو داخل کیے گئے تھے۔ اعظم خاں اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر انیمی پراپرٹی ہڑپنے اور عوام کے کروڑوں روپے سے زیادہ رقم کی ہیرا پھیری کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ رامپور کے اعظم نگر تھانہ میں آئی پی سی اور پبلک پراپرٹی کو نقصان کی روک تھام کے قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ امام الدین قریشی تقسیم کے وقت پاکستان چلے گئے تھے اور ان کی زمین انیمی پراپرٹی کے طور پر درج کی گئی تھی لیکن خاں نے دوسروں کی ملی بھگت سے 13.842 ہیکٹر کے پلاٹ پر قبضہ کر لیا۔