نئی دہلی :(ایجنسی)
ہندوستان نے کرناٹک حجاب تنازع پر مسلم ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے بیانات کا سخت الفاظ میں جواب دیا ہے۔ بتادیں کہ اس سے قبل او آئی سی نے ہندوستان میں دھرم سنسد اور حجاب کے تنازع پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ او آئی سی نے اقوام متحدہ سے اس معاملے میں ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی تھی۔
اہم بات یہ ہے کہ مسلم ممالک کی تنظیم کے بیان پر بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی سکریٹریٹ سے جو بیانات آئے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تنظیم بعض مفاد پرستوں اور پروپیگنڈہ کرنے والوں کے زیر تسلط ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم نے بھارت سے متعلق معاملات پر او آئی سی کے سکریٹری جنرل کا ایک اور گمراہ کن بیان دیکھا ہے۔ وزارت نے کہا کہ ہندوستان میں مسائل پر سنجیدگی سے غور کیا جاتا ہے اور ہمارے آئینی فریم ورک کے ساتھ ساتھ جمہوری نظام کے مطابق حل کیا جاتا ہے۔
وزارت نے اپنے سخت ترین انداز میں کہا کہ او آئی سی سکریٹریٹ کی فرقہ وارانہ ذہنیت ان حقائق کی صحیح تعریف کی اجازت نہیں دیتی۔ او آئی سی صرف بھارت کے خلاف غلط جذبات پھیلا کر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے حجاب تنازع، دھرم سنسد اور مسلمان خواتین آن لائن نشانہ بنانے پر آنے والی خبروں پر تبصرہ کیا تھا ۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل بھی مسلم ممالک کی یہ تنظیم بھارت کے خلاف اندرونی معاملات پر اپنا بیان جاری کر چکی ہے۔