راے پور( ایجنسی)ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھورام راجن نے کہا ہے کہ ہندوستان کا حال سری لنکا یا پاکستان جیسا نہیں ہونے والا ہے۔ یہاں کے معاشی مسائل سری لنکا اور پاکستان جیسے نہیں ہیں۔ ہندوستان کے پاس زرمبادلہ کے کافی ذخائر ہیں اور غیر ملکی قرضہ بھی کم ہے۔ آر بی آئی کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے راجن نے کہا کہ بینک نے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں اچھا کام کیا ہے۔ RBI کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 22 جولائی تک، ہندوستان کے پاس 571.76 بلین ڈالر کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔ اسی وقت، مارچ 2022 کے آخر تک، ملک پر مجموعی طور پر 620.7 بلین ڈالر کا غیر ملکی قرضہ ہے۔ تاہم سری لنکا کے بحران کے پیش نظر انہوں نے خبردار کیا کہ ہندوستان کے سنہری مستقبل اور اقتصادی ترقی کے لیے اس کی لبرل جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے
۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھورام راجن ہفتہ کو ‘ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لیے لبرل جمہوریت کی ضرورت کیوں ہے’ کے موضوع پر بات کر رہے تھے۔ رائے پور میں آل انڈیا پروفیشنل کانگریس کے 5ویں کنونشن میں شرکت کرتے ہوئے راجن نے کہا کہ اقلیتوں کو "دوسرے درجے کے شہری” میں تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش ملک کو تقسیم کرتی ہے۔ سری لنکا کی موجودہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے راجن نے کہا کہ جب کوئی ملک اپنی اقلیتوں کو نشانہ بنا کر ملازمتوں کے بحران کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو پھر وہی صورتحال ہونے لگتی ہے۔ "آج ہندوستان میں کچھ طبقوں میں یہ احساس ہے کہ جمہوریت ہندوستان کو پیچھے دھکیل رہی ہے۔ جب کہ ہمارا مستقبل ہماری لبرل جمہوریت اور اس کے اداروں کو مضبوط کرنے میں مضمر ہے، انہیں کمزور کرنے میں نہیں، اور یہ واقعی ہماری ترقی کے لیے ضروری ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو اس سے ملک کمزور ہو جائے گا اور بیرونی مداخلت کے امکانات بڑھ جائیں گے۔