نئی دہلی :(ایجنسی)
بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان، ایک بری خبر یہ ہے کہ دہلی این سی آر میں اوبر ٹیکسی کے کرایوں میں آج سے 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ممبئی میں 15 فیصد کا اضافہ پہلے ہی لاگو ہو چکا ہے۔ دہلی میں اوبر ٹیکسی کی سواری میں اضافہ ہواتھا اور عام طور پر متوسط طبقے کے لوگ اوبر ٹیکسی کی خدمات لیتے ہیں، لیکن اب اس کا براہ راست اثر ان کی جیب پر پڑے گا۔
اوبر ٹیکسی ڈرائیور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ایک عرصے سے ٹیکسی کی سواری کی شرح میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اوبر انڈیا کے جنوبی ایشیا کے سربراہ نتیش بھوشن نے کہا کہ اوبر نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ڈرائیوروں کی مدد کے لیے دہلی-این سی آر میں سفری کرایوں میں 12 فیصد اضافہ کیا ہے۔ آنے والے ہفتوں میں، ہم ایندھن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو ٹریک کرتے رہیں گے اور ضرورت کے مطابق مزید اقدامات کریں گے۔
دہلی-این سی آر کے کرایوں میں اضافہ بمشکل 10 دن بعد ہوا جب Uber نے ممبئی میں ٹیکسی کرایوں میں 15فیصد اضافہ کیا، اسی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے، 8 اپریل کو، کیب ڈرائیوروں نے سی این جی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی کی مانگ کو لے کر دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ڈرائیوروں نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اس احتجاج کی حمایت کئی یونینوں بشمول دہلی ٹیکسی، ٹورسٹ ٹرانسپورٹرز اور ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن، سروودیا ڈرائیور ایسوسی ایشن آف دہلی، ایکسپرٹ ڈرائیور سلوشن، سروودیا ڈرائیور ویلفیئر ایسوسی ایشن اور اولا اور اوبر سے منسلک ڈرائیوروں نے کی تھی۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں آخری بار 6 اپریل کو 80 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا، جس سے 16 دنوں میں قیمتوں میں کل 10 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا تھا۔ دہلی میں اب پٹرول کی قیمت 105.41 روپے فی لیٹر ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت 96.67 روپے فی لیٹر ہے۔ اسی طرح دہلی میں سی این جی کی قیمت اب 69.11 روپے فی کلو ہے۔ مارچ سے دہلی میں سی این جی کی قیمتوں میں 12.48 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔ اوبر کی زیادہ تر ٹیکسیاں سی این جی یا ڈیزل پر چلتی ہیں۔
6 اپریل کو، کمیونٹی پلیٹ فارم لوکل سرکل نے اپنے سروے کے نتائج میں بتایا کہ Uber اور Ola کے ڈرائیور جب وہاں پہنچے تو بکنگ منسوخ کر رہے تھے۔ وجہ یہ تھی کہ ایندھن مہنگا تھا اور انہیں کوئی بچت نہیں ہو رہی تھی۔ سروے میں شامل تقریباً 79 فیصد لوگوں نے کہا کہ کیش موڈ کی عدم موجودگی میں ڈرائیور بکنگ منسوخ کر رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس اضافے کے لیے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت الیکشن اور ہندو مسلم میں مصروف ہے جبکہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ اوبر کے کرائے عوام کی جیبوں پر بھاری پڑیں گے۔ اوبر ٹیکسی استعمال کرنے والوں کو اب لوٹ لیا جائے گا۔ حکومت اس کی ذمہ دار ہے۔