واشنگٹن ( ایجنسی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کابل ایئرپورٹ پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں اضافی فورسز کی ضرورت پڑی تو بھیجی جائے گی، ہم مقرر وقت تک زیادہ سے زیادہ امریکیوں کے انخلا کی کوشش کریں گے۔
جو بائیڈن نے افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کس نے کرایا، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن کچھ اطلاعات ہیں، حملہ کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی، ہم یہ حملہ بھولیں گے نہیں اور نہ معاف کریں گے۔
بائیڈن نے کہا کہ کابل حملے کا داعش کو جواب دیا جائے گا، جواب کب اور کس وقت دینا ہے اس کا فیصلہ امریکہ کرے گا۔
خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم حملہ کرنے والوں کا پیچھا کر کے شکار کریں گے، افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں، امریکی ہیروز نے اچھے مقصد کے لیے جان دی۔ انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ سے انخلا کا عمل احسن طریقے سے جاری تھا، گزشتہ 12 گھنٹوں میں 7 ہزار افراد کا انخلا کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں سے نہیں ڈریں گے، انخلا کا عمل جاری رہے گا، 31 اگست تک امریکی شہریوں کا انخلا مکمل کرلیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے قریب دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی، جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کم ازکم 95 افغان باشندے اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں، دھماکے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔