نئی دہلی :(ایجنسی)
ہنومان جینتی پر دہلی کے جہانگیرپوری میں بھڑکے تشدد کے بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر اقتداراین ڈی ایم سی نے بدھ (20 اپریل، 2022) کو علاقے میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی۔ تاہم سپریم کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔ اس کے باوجود بعض مقامات پر غیر قانونی تعمیرات توڑنے کی کارروائی جاری رہی۔ ایم سی ڈی نے اس سلسلے میں دہلی پولیس کے 400 اہلکاروں کی مانگ کی تھی، تاکہ وہاں امن و امان برقرار رہے۔
اس دوران آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بی جے پی اور ’آپ‘ پر نشانہ سادھا۔ کارپوریشن کی دو روزہ مہم (20 اور 21 اپریل 2022) سے پہلے، انہوں نے ٹویٹ کیا تھا،’بی جے پی نے غریبوں کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔وہ لوگ یوپی اور ایم پی کی طرح دہلی میں بھی تجاوزات ہٹاؤ مہم کے نام پر لوگوں کے گھر توڑیں گے ۔ نہ نوٹس، نہ کورٹ جانے کا موقع، بس غریب مسلمانوں کو زندہ رہنے کی ہمت کے لئے سزا دینا ۔ اروند کیجریوال کو اس سلسلے میں اپنے مشکوک کردار کی وضاحت کرنی چاہیے۔
انہوں نے اگلی ٹویٹ میں لکھا، ’’کیا ان کی حکومت کا پی ڈبلیو ڈی (پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ) اس ’’مسماری مہم‘‘ کا حصہ ہے؟ کیا جہانگیرپوری کے لوگوں نے انہیں اس طرح کی غداری اور بزدلی کے لیے ووٹ دیا تھا؟ ان کا بار باربچنا ’’ پولیس ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے ‘‘ ( یہ بہانہ دینا) یہاں کام نہیں کرے گا ۔ اب قانونی حیثیت یا اخلاقیات کا ڈھونگ بھی نہیں رہا۔ یہ ایک مایوس کن صورتحال ہے۔‘
اسی دوران بدھ (20 اپریل 2022) کی صبح جہانگیر پوری تشدد سے متاثرہ علاقے میں لوگوں کو علاقے سے اپنا سامان ہٹاتے دیکھا گیا۔ ایک مقامی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا- وہ فضلہ جمع کر کے دوسری جگہ بھیج رہے ہیں۔ یہ چیزیں بیچ کر اپنا گھر چلاتے ہیں، اب اسے یہاں سے ہٹایا جا رہا ہے کیونکہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ آج یہاں بلڈوزر آئے گا۔