نئی دہلی :
ملک کی راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر مسلمانوں کے خلاف لگائے گئے اشتعال انگیز نعرے معاملے میں فرار چل رہے ہندو رکشا دل کے لیڈر پنکی چودھری کی تلاش میں دہلی پولیس مصروف ہے ۔اس درمیان پنکی چودھری کی ایک تصویر سامنے آئی ہے ، جو اب سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے ۔ وائرل تصویر میں وہ کئی آٹو میٹک ہتھیاروں کے ساتھ بیٹھے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب مائیکرو- بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر #ArrestPinkyChaudharyبھی ٹرینڈ ہو رہاہے، لوگ پنکی چودھری کی گرفتاری کی مانگ کرتے ہوئے لگاتار ٹویٹ کررہے ہیں ۔ وہیں دہلی پولیس بھی اس کی تلاش میں لگاتار دبش دے رہی ہے ۔
واضح رہے کہ پنکی چودھری گزشتہ منگل کو ایک نیوز چینل پر لائیو تھا۔ چودھری نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اشتعال انگیز نعرے نہیں لگائے تھے۔ جب ان سے سوال کئے گئے تو ان کے تیور تیکھے ہو گئے تھے ۔ چودھری پر الزام ہے کہ جنتر منتر پر مسلمانوں کے خلاف لگائے گئے اشتعال انگیز نعرے بازی میں وہ بھی شامل تھا۔
نوبھارت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق غازی آباد کے رہنے والے پنکی چودھری نے ایک بار دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پر حملے کی کوشش کی تھی۔ گزشتہ سال دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی ( جے این یو ) میں ہوئے تشدد کی ذمہ داری بھی پنکی چودھری نے لی ہے ۔ وہ ہندو رکشا دل نام کی ایک تنظیم سے جڑا ہے ۔
چودھری نے ہی 2013 میں یہ تنظیم بنائی تھی ۔ گزشتہ سال تک اس کے ایک لاکھ رجسٹرڈ ممبر تھے ، زیادہ تر ممبر دہلی – این سی آر سے آتے ہیں ۔ جنوری 2014 میں اس تنظیم پر عام آدمی پارٹی کے کوشامبی دفتر پر حملے کا الزام لگا۔ اس معاملے میں پولیس نے چودھری اور دیگر کو گرفتار کیا تھا۔