نئی دہلی :(ایجنسی)
راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری راجیہ سبھا انتخابات کے لیے سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔ جمعرات کو سماج وادی پارٹی نے اس کا اعلان کیا۔ بتا دیں کہ بدھ کو ہی کانگریس لیڈر کپل سبل نے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ انہیں سماج وادی پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے عظیم اتحاد بنایا تھا۔ راشٹریہ لوک دل، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی، مہان دل اور کچھ دیگر ریاستی سطح کی جماعتیں اس عظیم اتحاد میں شامل تھیں۔
حالانکہ اسمبلی انتخابات میں گرینڈ الائنس کو کامیابی نہیں ملی، لیکن اکھلیش یادو نے واضح کر دیا ہے کہ وہ جینت چودھری کو امیدوار بنا کر اتحاد کے حلقوں کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔
اس سے یہ تاثر بھی مضبوط ہوا ہے کہ سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے درمیان اتحاد 2024 کے لوک سبھا انتخابات تک جاری رہے گا۔ کیونکہ ماضی میں جینت چودھری کی سیاسی سرگرمی پر بھی کچھ سوالات اٹھ رہے تھے۔
مغربی اتر پردیش کی جاٹ برادری جینت چودھری میں اپنے دادا اور ملک کے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کا عکس دیکھتی ہے اور چودھری اجیت سنگھ کی موت کے بعد لوک دل کو کھڑاکرنے کی ذمہ داری جینت کے کندھوں پر آ گئی ہے۔ حالانکہ جینت کو اسمبلی انتخابات میں وہ کامیابی نہیں ملی جس کی وہ توقع کر رہے تھے، لیکن راجیہ سبھا ممبر بننے کے بعد (جو تقریباً طے ہے) ان کا سیاسی قد ضرور بڑھے گا۔