بنگلورو:(ایجنسی)
کرناٹک میں دو سال میں ایک بار کوٹے ماریکمبا جاترا تہوار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ تہوار کرناٹک کے لوگوں میں ذات یا مذہب سے قطع نظر بے حد مقبول ہے۔ چاہے وہ کسی بھی ذات یا مذہب سے ہو ، اس بار یہ جشن الگ ہے کیونکہ اس جشن کے دوران لگنے والے میڈے میں سمیتی نے صرف ہندوؤں کو دکان لگانے کی اجازت دی ہے ۔
’دی ہندو ‘کی ایک رپورٹ کے مطابق کچھ ہندوتوا تنظیموں کے دباؤ میں آرگنائزنگ کمیٹی نے مسلمان دکانداروں پر تہوار کے دوران دکان لگانے پر پابندی لگا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیموگہ میں کوٹے ماریکمبا جاترا کی آرگنائزنگ کمیٹی نے بی جے پی، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے اس مطالبے کو تسلیم کر لیا ہے کہ اس تہوار کے دوران منعقد ہونے والے میلے میں کسی بھی مسلمان دکاندار کو اپنی دکان لگانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
مسلمان دکانداروں کو اسٹال لگانے سے منع کیا
دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق میلے کا اہتمام کرنے والی کمیٹی نے تمام دکانداروں کو دکانوں کے انتظام کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا۔ ٹینڈر سے 9.1 لاکھ روپے موصول ہوئے تھے۔ اس دوران کمیٹی نے مسلم دکانداروں کو دکان لگانے کی اجازت بھی دی تھی لیکن جب مسلم دکانداروں نے اسٹال لگانے کی کوشش کی تو ہندوتوا کارکنوں نے اس کی مخالفت کی اور انہیں دکان لگانے سے روک دیا۔ اس واقعہ کی وجہ سے کمیٹی کو ٹینڈر منسوخ کرنا پڑا۔
19 مارچ کو، کمیٹی نے ہندوتوا گروپوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد، ہندوتوا گروپوں کو اپنی مرضی کے مطابق ٹینڈر دینے کا فیصلہ کیا۔