نئی دہلی :(ایجنسی)
مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو مشورہ دیا کہ وہ طبی آکسیجن کے حوالے سے بنیادی ڈھانچے کی نگرانی کریں۔ وزیر صحت کا یہ مشورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں اومیکرون ویرینٹ کی وجہ سے کووڈ-19 انفیکشن کے معاملات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ پانچ ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام خطے کے ساتھ ایککووڈ 19-جائزہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے منڈاویہ نے اپنے ہم منصبوں سے زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ’ہر قسم کے آکسیجن انفراسٹرکچر کی جانچ اس طرح کی جائے کہ یہ چلنے کی حالت میں ہو۔‘
منڈاویہ نے کہا، ’چونکہ ہم وبائی امراض کے اس اضافے سے لڑ رہے ہیں، ہماری طرف سے تیاریوں میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔ مرکز اور ریاستوں کے درمیان مجموعی طور پر ہم آہنگی بغیر کسی رکاوٹ اور موثر وبائی امراض کے انتظام کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔‘ انہوں نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے باقاعدگی سے جائزہ لیں، ہر ضلع میں ٹیلی کنسلٹیشن ہب قائم کریں اور دستیاب بنیادی ڈھانچے اور صحت کی خدمات کے بارے میں وسیع تر بیداری پر توجہ دیں۔
اے این آئی کے مطابق گجرات، راجستھان، مدھیہ پردیش، گوا، مہاراشٹر اور مرکز کے زیر انتظام خطہ دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کے وزرائے صحت کے ساتھ میٹنگ سہ پہر 3:30 بجے ہوئی۔ اس سے پہلے دن میں، مرکزی صحت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں اپنے ہم منصبوں کو اسپتال میں بھرتی ہونے کی تعداد میں تیزی سے تبدیلی کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اضافے میں، اب تک پانچ سے 10 فیصد فعال کیسوں کو اسپتال میں بھرتی ہونے کی ضرورت ہے۔ تاہم، صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، اوراسپتال میں بھرتی ہونے کی ضرورت بھی تیزی سے بدل سکتی ہے۔
ہندوستان میں کووڈ19-کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جو اومیکرون ویرینٹ کی وجہ سے ہورہا ہے۔ اس ویرینٹ کا سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں پتہ چلا۔ پیر کو مرکزی وزارت صحت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں 1,79,723 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے ملک میں یومیہ انفیکشن کی شرح 13.29 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔