امپھال:منی پور کی راجدھانی امپھال میں پیر کو امپھال مشرقی ضلع میں مشتعل ہجوم کی طرف سے گھروں کو آگ لگانے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج اور نیم فوجی دستوں کو طلب کیا گیا۔ منی پور میں حالیہ تشدد میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد 74 بتائی جاتی ہے۔ آتش زنی کے بعد ریاستی حکومت نے دوبارہ کرفیو سخت کر دیا ہے۔ ابتدائی چند دن پرامن رہنے کے بعد کرفیو میں نرمی کر دی گئی تھی ۔
رپورٹ کے مطابق تشدد سے بے حال نظر آ رہے منی پور میں ایک بار پھر تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔ پیر کے روز نامعلوم افراد نے امپھال میں 4 گھروں کو نذرِ آتش کر دیا جس سے عوام میں خوف و دہشت پھیل گئی ہے۔ فوج، آسام رائفلز اور منی پور پولیس کے جوانوں کو تشدد زدہ علاقے مین تعینات کر دیا گیا ہے، علاقے میں کشیدگی والے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے امپھال میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایک سابق رکن اسمبلی اور ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے، حالانکہ کسی نے بھی اب تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیو چیکون، امپھال مشرق میں آج صبح ایک خاص طبقہ کے دکانداروں کو دکان بند کرنے کے لیے کہا گیا۔ اس کے بعد نیو چیکون میں نامعلوم شرپسندوں نے چار گھروں کو آگ کے حوالے کر دیا۔ اس واقعہ میں کسے کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔