جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ اس مرتبہ ستیہ پال ملک نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کو ہدف بنایا ہے۔ ستیہ پال ملک نے پلوامہ حملے کو لے کر ایک تقریب کے دوران کچھ ایسی باتیں کہی ہیں جو مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ستیہ پال ملک نے پہلے بھی دعویٰ کیا تھا کہ پلوامہ حملے کے فوراً بعد انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس کی جانکاری دی تھی جس پر انھیں خاموش رہنے کے لیے کہا گیا تھا۔ ایک بار پھر اسی بات کو ستیہ پال ملک نے دہرایا ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ وزیر اعظم جم کاربیٹ میں اپنی شوٹنگ کر رہے تھے۔ جب وہ وہاں سے باہرآئے تو مجھے فون آیا۔ میں نے ان سے کہا کہ ہمارے فوجی مارے گئے ہیں اور وہ ہماری غلطی سے مارے گئے ہیں۔ اس پر انھوں نے مجھے خاموش رہنے کے لیے کہا اور اس سلسلے میں بات نہ کرنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں 14 فروری 2019 کو سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔ اس حملے پر اُس وقت بھی کئی سوال اٹھائے گئے تھے، لیکن مرکزی حکومت نے خاموشی اختیار کر لی تھی۔
انھوں نے کہا کہ ان کے ساتھ کے لوگ اڈانی ہیں، جنھوں نے تین سال میں اتنی دولت جمع کر لی کہ ملک کے سب سے امیر شخص ہو گئے۔ ملک نے دعویٰ کیا کہ جب میں گوا کا گورنر تھا تو میں نے وزیر اعلیٰ کی بدعنوانی کی شکایت وزیر اعظم سے کی اور نتیجہ یہ نکلا کہ مجھے ہٹا دیا گیا اور انھیں نہیں ہٹایا گیا۔ اس لیے میں پراعتماد ہوں کہ اپنی ناک کے نیچے (پی ایم ) بدعنوانی کراتے ہیں اور اس میں ان کی حصہ داری ہوتی ہے اور پوری رقم اڈانی کو جاتی ہے۔