نئی دہلی (آر کےبیورو)
2022 آل نڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے معروف عالم دین ،صاحب قلم اور منفرد اسلوب تحریر کے حامل، مولانا عتیق الرحمن سنبھلی کے سانحہ ارتحال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لواحقین و متعلقین سے تعزیت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مولانا سنبھلی مسلم مجلس مشاورت کے بانی ارکان میں سے تھے۔مشاورت کے قیام کے کچھ برسوں کے بعد 1967 میں برطانیہ منتقل ہو گئے تھے لیکن ان کی ملک و مسائل سے دلچسپی برقرار رہی اور رسالہ الفرقان اور دیگر اخبارات و رسائل میں برابر اپنے خیالات پیش کرتے رہتے تھے، ان کی کئی موضوعات پر متعدد کتابیں منظر عام پر آئیں لیکن سب میں بہتر علمی کاوش کئی جلدوں پر مشتمل محفل قرآن ہے، ان کے انتقال سے یہ سلسلہ بند ہو گیا ہے۔
صدر مشاورت نے مزید کہا کہ وہ اپنے والد مولانا محمد منظور نعمانی ؒ اور شیخ الاسلام مولانامدنی ؒ سے از حد متاثر تھے اور ان کے موقف و منہج پر مضبوطی سے قائم رہے۔ صدر مشاورت نے کہا کہ مولانا سنبھلی کا شمار دارالعلوم دیوبند کے اہم فضلاءاور مولانا محمد سالم قاسمی صاحبؒ اور مولانا اسعد مدنیؒ کے رفقاءدرس میں ہے۔ان کے سانحہ ارتحال سے ایک بڑا علمی وشخصی خلا پیدا ہو گیا ہے، جناب نوید حامد نے مشاورت کی طرف سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی ہے، انھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مولانا مرحوم کے علمی و ملی کاموں کو جاری رکھنے پر توجہ دی جائے۔