متھرا :
پچھلے کچھ سالوں میں گائے کی اسمگلنگ کے نام پر ماب لنچنگ کے بہت سے واقعات منظرعام پر آئے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ اتر پردیش کے متھرا کا ہے، یہاں گائے کی اسمگلنگ کے شک میں گاؤں کے لوگوں نے ایک شخص کو گولی مار دی۔ صرف یہی نہیں ، ہجوم نے اس کے 7 ساتھیوں کو بری طرح سے مارا-پیٹا، جس کے بعد سب کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
پچاس سالہ محمد شیرا ہاتھرس میں ایک کسان سے 6 گائیں خریدکر اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہریانہ جارہے تھے، تبھی تمولاگاؤں میں کچھ لوگوں نے ان کے ٹرک کو روک لیا ،جیسے ہی وہ لوگ ٹرک سے باہر آئے گاؤں والوں نے ان کے ساتھ مار پیٹ کرنا شروع کردیا اور محمد شیر کو گولی مار دی، جس کے سبب ان کی موت ہوگئی۔ گاؤں والوں نے الزام لگایا کہ یہ لوگ گائے چرا کر ذبیحہ خانہ لے جارہے تھے، لیکن شیر ا کے ساتھیوں کاکہنا ہے کہ وہ انہیں بیچنے کے لیے جارہے تھے۔
مقامی کوسی کلاں پولیس تھانہ کے انچارج انسپکٹر پرمود پنوار نے بتایا کہ بابا چندر شیکھر کی جانب سے گائے اسمگلروں کے خلاف جان لیوا حملہ کی رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ مقتولہ شیرا کے بیٹے شاہ رخ عرف ٹیٹ کی جانب سے تمولا کے نامعلوم گاؤں والوں کے خلاف رپورٹ درج کرائی گئی ہے ، اس کاکہناہے کہ ہم لوگ علی گڑھ کی جانب سے آرہے تھے، راستے میں کچھ لوگوں نے گھیر کر مار پیٹ کی اور گولی مار دی۔ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے ۔
وہیںپولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہات) شریش چندر نے بتایا کہ جمعہ کے روز کچھ اسمگلر گاڑی میں چھ گائے لے کر بلند شہر سے ہریانہ کے میوات جارہے تھے ،تبھی کوسی کلاں کے پاس گاؤں والوں نے انہیں روکا، اس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ جھڑپ میں دونوں جانب سے گولیاں بھی چلیں جس میں ایک شخص کی موت ہوگئی اور چھ لوگ زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ اور گائے کو آج نوکھا کی گئوشالہ میں بھیج دیاگیا ہے۔