نئی دہلی: کرناٹک میں نو تشکیل شدہ کانگریس حکومت کے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے (23 مئی) کو ودھانا سودھا میں سینئر پولیس افسران کے ساتھ اپنی پہلی میٹنگ میں کہا کہ مورل پولیسنگ نہیں ہونی چاہئے۔ ‘ہم اسے ختم کریں گے۔’ انہوں نے کہا کہ عوام دوست پولیس، امن و امان کو یقینی بنایا جائے۔
کرناٹک میں بی جے پی کی سابقہ حکومت کے دور میں مورل پولیسنگ ایک بڑا مسئلہ بن گیا تھا۔ ۔
"ہم اسے ختم کر دیں گے،” سدارامیا نے کہا، نیوز ویب سائٹ South first کے مطابق۔ انہوں نے کہا کہ عوام دوست پولیس، لاء اینڈ آرڈر کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
ساؤتھ فرسٹ (south first)کے مطابق ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار، وزراء کے جے جارج، کے ایچ منیپا، بی زیڈ ضمیر احمد خان، ایم بی پاٹل اور ستیش جارکی ہولی کے علاوہ چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری رجنیش گوئل نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
دی ٹیلی گراف(The Telegraph) کی ایک رپورٹ کے مطابق نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار نے بھی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سدارامیا کے خیالات کی تائید کی۔ شیوکمار نے کہا کہ کانگریس حکومت ریاست میں پولیس فورس کے ‘بھگواکرن’ کی اجازت نہیں دے گی۔
بی جے پی زیرقیادت حکومت کے دور میں 2021 میں منگلورو، وجئے پورہ اور باگل کوٹ میں چند مواقع پر بھگوا شال یا لباس پہنے پولیس اہلکاروں کے واقعات رشوت کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس افسران رشوت نہ لیں اور نہ دیں۔کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘منگلور، بیجاپور اور باگل کوٹ میں بھگوا شالیں پہننے والے آپ کے افسران نے پولیس کو بے نقاب کیا ہے۔ محکمہ کو شرمندہ کیا ہے۔