بھوپال: ایک چونکا دینے والے واقعے میں مدھیہ پردیش کے فرقہ وارانہ طور پر حساس ضلع کھنڈوا (Khandwa) میں ایک 10 سالہ لڑکے پر حملہ کیا گیا اور اسے ’جئے شری رام‘ (Jai Shri Ram) کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا۔ بچے کے والدین کی جانب سے مبینہ طور پر شکایت درج کرنے کے بعد پولیس نے ایک شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ جمعرات کی شام کھنڈوا کے پاندھانا علاقے میں اس وقت پیش آیا جب لڑکا اپنی پڑھائی کے لیے باہر جا رہا تھا نیوز 18نے دی نیو انڈین ایکسپریس THENEWINDIAN EXPRESS کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ ملزم شخص کی شناخت اجے بھیل (Ajay Bhil) کے نام سے ہوئی، اس نے بچے کو رکنے کو کہا اور اس سے جے شری رام کا نعرہ لگانے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ لڑکا ایک پرائیویٹ ٹیوشن سنٹر جا رہا تھا، اس نے یہ نعرہ دہرانے سے انکار کر دیا کیونکہ اس کا تعلق ایک مسلم گھرانہ سے تھا۔ خبروں کے مطابق اس کی وجہ سے اجے بھیل نے پانچویں جماعت کے طالب علم پر پرتشدد حملہ کیا اور اسے بے رحمی سے پیٹا۔
جب لڑکے نے دہشت گردی کے خلاف نعرہ لگایا تو اس کے بعد ملزم نے حملہ کرنا روک دیا اور لڑکے کو چھوڑ دیا۔ خوفزدہ لڑکا گھر واپس پہنچا اور اس نے اپنے والدین کو پورا واقعہ بیان کیا۔ لڑکے کے والد نے فوری طور پر پاندھانا پولیس اسٹیشن جا کر اس شخص کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اجے بھیل کے خلاف پولیس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کھنڈوا کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انیل سنگھ چوہان نے بتایا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
اجے بھیل کے خلاف مبینہ طور پر آئی پی سی کی دفعہ 295 اے (مذہبی جذبات کی توہین) اور 323 (رضاکارانہ طور پر مجروح کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سال2021 میں مدھیہ پردیش کے ضلع اجین میں دو افراد کو مبینہ طور پر ایک مسلم شخص پر حملہ کرنے اور اسے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔