باندہ :
اترپردیش کی باندہ جیل میں بند باہوبلی کے ایم ایل اے مختار انصاری کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔ ان کا بلڈ پریشر اور شوگر بڑھ گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی انہیں کئی بیماریوں ہیں۔ مئو سے بی ایس پی ایم ایل اے مختار انصاری کو اپریل میں پنجاب کی رپڑجیل سے باندہ شفٹ کیا گیا تھا۔ تب ان کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ہوا تو وہ کورونا پازیٹیو نکلے تھے۔
میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مختارانصاری کو اسکن الرجی بھی ہے۔ ان کے جسم میںلال دانے نکل رہے ہیں۔ ان کی کمر میں درد ہے۔ اس کے پیش نظر مختار انصاری نے عدالت میں عرصی داخل کرکے علاج اور سہولیات دینے کی مانگ کی ہے۔
مختار کے وکیل نے عدالت میں عرضی دے کر کہاہے کہ مختار انصاری کو انفیکشن ہونے کی وجہ سے جسم پر دانے اور خارش ہورہے ہیں۔ وکیل نے مختار کے لیے مچھردانی، کولر اور دوسری سہولیات باہر سے مہیا کرانے کی مانگ کی ہے۔ وہیں جیل انتظامیہ نے کورٹ سے کہاکہ مختار کے بیرک میں یہ تمام سہولت پہلے سے موجود ہے، اس لئے باہر سے انہیں دئے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اعلیٰ عہدیداروں کی میٹنگ
ادھر منگل کے روز اچانک مختار انصاری کی طبیعت خراب ہونے سے جیل انتظامیہ کے ہاتھ پیر پھلنے لگے۔ مختار کی صحت اور علاج کو لے کر افسر میٹنگ کررہے ہیں۔ حالانکہ جیل انتظامیہ نے اس بارے میں ابھی کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے ۔ باندہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ پربھا کانت پانڈے کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ میٹنگ جاری ہے، اس بارے میں تفصیلی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
شفٹنگ کے وقت مختار انصاری کو آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ میں کورونا پازیٹیو نکلے تھے۔ حالانکہ مختارانصاری میں کورونا کی علامات نہیں ہیں۔ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ان کا علاج چل رہا ہے ۔ انہیں جیل کی بیرک نمبر 15-(تنہائی بیرک) میں رکھا گیا ہے ۔ گزشتہ 7 اپریل کو مختار انصاری کو رپڑ جیل سے باندہ جیل لایا گیا تھا۔