نئی دہلی :
طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دئے جانے والے دن یکم اگست کو ’مسلم خواتین کے حقوق کا دن‘ کے طور پر منایا جائے گا ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے یکم اگست 2019 کو ’ طلاق ثلاثہ یا طلاق بدعت‘ کو قانونی جرم قرار دیا تھا ۔ ’تین طلاق‘کو قانونی جرم بنانے کے بعد تین طلاق کے واقعات بڑے پیمانے پر کم ہوئے ہیں ۔ ملک بھر کی مسلم خواتین نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ ‘’طلاق ثلاثہ‘ کو قانونی جرم بنا کر مودی حکومت نے مسلم خواتین کی ‘خود انحصاری ، خود اعتمادی اور عزت نفس کو مضبوط بناتے ہوئے ان کے آئینی ، بنیادی جمہوری اور مساوی حقوق کو یقینی بنایا ہے ۔
ملک بھر میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ‘’مسلم خواتین کے حقوق کا دن‘ کل منایا جائے گا ۔ مرکزی وزیر برائے بہبودی خواتین و اطفال اسمرتی ایرانی ، مسٹر نقوی اور مرکزی وزیر ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی بھوپندر یادو نئی دہلی میں ‘’مسلم خواتین کے حقوق کے دن‘ پر منعقد ہونے والے پروگرام میں شریک ہوں گے ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسلم وومین ( پروٹیکشن آف رائٹس آن میرج ) بل 2019 کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے جولائی 2019 میں منظور کیا تھا اور صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے یکم اگست 2019 کو اس بل کی منظوری دی تھی ۔ صدر کی منظوری کے بعد تین طلاق قانونی طور پر جرم بن گیا ۔