بلیا:(ایجنسی)
اترپردیش کے پارلیمانی امور کے وزیر مملکت آنند سوروپ شکلا نے مسلم برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود آگے آکر متھرا میں’ شری کرشن جنم بھومی کمپلیکس ‘میں واقع سفید عمارت (مسجد) کو ہندوؤں کے حوالے کر دیں۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شکلا نے کہا کہ عدالت نے ایودھیا کا مسئلہ حل کر دیا ہے، لیکن کاشی (وارنسی) اور متھرا میں ’سفید ڈھانچے‘ سے ہندوؤں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ ان کا اشارہ کاشی اور متھرا کی مساجد کی طرف تھا۔ انہوں نے کہاکہ وہ وقت بھی آئے گا جب متھرا میں ہر ہندو کو چبھن والا سفید ڈھانچہ عدالت کی مدد سے ہٹا دیاجائےگا۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا نے کہا تھا کہ بھارتکے مسلمانوں کو یہ ماننا ہوگا کہ رام اورکرشن ان کےاجداد تھے اور بابر ، اکبراور اورنگ زیب حملہ آورتھے ۔ ان کے ذریعہ بنائی گئی کسی عمارت سے خود کو منسلک نہ کریں۔
شکلا نے کہاکہ ‘مسلم برادری کو آگے آنا چاہیے اور متھرا کے شری کرشن جنم بھومی کمپلیکس میں واقع سفید عمارت کو ہندوؤں کو سونپ دینا چاہئے ۔ ایک وقت آئے گا، جب یہ کام پورا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ متھرا میں اس اراضی کو لے کر تنازع چل رہا ہے جس پر عیدگاہ اور شری کرشن جنم بھومی الگ الگ واقع ہے۔