نئی دہلی:(ایجنسی)
دہلی کی ایک عدالت نے دہلی میں 2020 کے فساد کے دوران پولیس افسر پر مبینہ طور پر بندوق تاننے والےشاہ رخ پٹھان کی درخواست نامنظور کرتے ہوئے اس کے خلاف تشددکرنے اورقتل کی کوشش کے الزام طے ( چارج فریمڈ)کئے ہیں۔ دہلی پولیس کےہیڈ کانسٹیبل دیپک دہیا پر بندوق تاننے کی پٹھان کی تصویر گزشتہ سال فرقہ وارانہ تشددکےدوران سوشل میڈیا پر جم کر وائرل ہوئی تھی۔ اسے تین مارچ 2020 کو گرفتار کیاگیا تھا اور فی الحال وہ تہاڑجیل میں بند ہے۔
الزامات طے کرنے کے دوران، ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ پٹھان نےفسادیوں کے ایک گروپ کی قیادت کیااور 24 فروری، 2020 کو دہیا کی زندگی کو خطرے میںڈالا اورایک سرکاری افسر کے کام میں رکاوٹ ڈالی اور مجرمانہ طاقت کااستعمال کیا۔ جج نے پٹھان پر تعزیرات ہندکی دفعہ 147 ( فساد کرنےکےلیے سزا) ، 148 ( فساد میں مہلک ہتھیار کےساتھ ہونا)، 186 (سرکاری ملازم ڈیوٹی کی انجام دہی میں رکاوٹ) اور 188 کے تحت الزامات طے کئے ۔
جبکہ آرمز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت الزامات بشمول سیکشن 149 (عام جرم کے لیے غیر قانونی اجتماع کا حصہ) سیکشن 353 (حملہ)، 307 (قتل کی کوشش) کے ساتھ آئی پی سی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس پر پٹھان نے اپنا جرم تسلیم نہیں کیا اور کہا کہ اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پٹھان نے اس بنیاد پر دفعہ307 اور 188 کو واپس لینے پر زور دیا کہ اس کا پولیس اہلکار کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور وہ سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے نفاذ سے واقف نہیں تھا۔