مظفر نگر :(ایجنسی)
اترپردیش میں اسمبلی انتخابات 10 فروری سے شروع ہونے والے ہیں۔ یہ انتخابات سات مرحلوں میں ہوں گے۔ بتا دیں کہ انتخابی ہنگامہ آرائی کے درمیان مرکزی وزیر اور مظفر نگر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سنجیو بالیان نے پیر کو بھارتیہ کسان یونین لیڈر نریش ٹکیت سے ان کے گھر پر ملاقات کی۔ غور طلب ہے کہ اس ملاقات سے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔
کیا بدل رہی ہے تصویر:
دراصل بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر نریش ٹکیت اور راکیش ٹکیت تین زرعی قوانین کو لے کر مرکزی حکومت پر حملہ آور تھے۔ تاہم پی ایم مودی کے زرعی قوانین کی واپسی کے بعد تصویر بدلتی نظر آرہی ہے۔ بتا دیں کہ اس سے پہلے نریش ٹکیت نے ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کے امیدوار کی حمایت کرنے کی اپیل کی تھی۔
ٹکیت پریوارکس کے ساتھ جائے گا:
تاہم اس اپیل کے 24 گھنٹے کے اندر ہی بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر نریش ٹکیت نے یو ٹرن لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن میں کسی کو سپورٹ نہیں کر رہے۔ ایسے میں اب سنجیو بالیان سے ملاقات کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ یوپی اسمبلی انتخابات میں ٹکیت پریوار کس کے ساتھ جائے گا۔
اپنے مطالبات کو لے کر راکیش ٹکیت کا پروگرام:
بتاتے چلیں کہ اس میٹنگ کے علاوہ بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے مرکزی حکومت پر وعدہ خلافی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہسنیکت مورچہ کے تحت ہمارا پروگرام آئندہ 31 تاریخ کو ہوگا، جس میں ہم حکومت کے وعدوں کی عدم تکمیل پر بات کریں گے۔
بتادیں کہ جہاں ایک طرف راکیش ٹکیت حکومت پر اپنا وعدہ پورا نہ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے بھائی نریش ٹکیت کی مرکزی وزیر سے گھر پر ملاقات کا سیاسی مطلب نکالے جا رہے ہیں۔ یہ بھی زیر بحث ہے کہ دونوں بھائیوں کی رائے مختلف ہے۔ تاہم ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے واضح کیا ہے کہ دونوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے اور وہ الیکشن سے دور ہیں۔
بتا دیں کہ مغربی یوپی کی بڈھانا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ کے اعلان کے بعد لوک دل کے اتحاد کے امیدوار راج پال بالیان سیسولی کے کسان بھون پہنچے تھے۔ اس دوران کسان لیڈر نریش ٹکیت نے اتحاد کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔ کچھ دیر بعد وہ اپنے بیان سے مکر گئے اور کہا کہ ہم کسی کی حمایت نہیں کر رہے ہیں۔