نئی دہلی :(ایجنسی)
وزارت داخلہ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے ادے پور کے کنہیا لال قتل کیس کی تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کنہیا لال کے قتل میں کسی تنظیم یا کسی بین الاقوامی لنک کے وجود کی بھی گہرائی سے تحقیقات کی جانی چاہیے۔
بتا دیں کہ کنہیا لال کا منگل کو دکان میں گھس کر دو لوگوں نے قتل کر دیا تھا۔ دونوں قاتلوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس نے ایک ویڈیو جاری کرکے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی۔ کنہیا لال کو بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے متنازع ریمارکس کی حمایت کرنے پر قتل کر دیا گیا تھا۔
اس کے بعد ادے پور میں زبردست ہنگامہ ہوا اور پولیس کو کرفیو لگانا پڑا۔ انٹرنیٹ بھی 24 گھنٹے کے لیے بند کر دینے پڑا۔
کنہیا لال کے قتل کے بعد قاتلوں کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی دھمکی دی گئی تھی۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے پورے راجستھان میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
اے ایس آئی معطل
قتل سے چند روز قبل کنہیا لال کو مذہبی جذبات بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور ضمانت پر رہا ہونے کے بعد اس نے پولیس سے تحفظ بھی طلب کیا تھا۔
لیکن بعد ازاں مصالحتی معاہدے کے بعد پولیس نے اس کی سیکورٹی کے معاملے میں آگے نہیں بڑھا یا اور اس لیے اس کے قتل کو پولیس کی بڑی غلطی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس لیے دھان منڈی تھانے کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھنور لال کو معطل کر دیا گیا ہے۔