نئی دہلی :(ایجنسی)
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی بھارت میں گرفتاری پر اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس کے ترجمان نے منگل کو کہا کہ صحافیوں کو ان کی تحریر، ٹویٹ اور کہنے پر جیل میں نہیں ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لوگوں کو ہراساں کیے جانے کے خطرے کے بغیر اظہار رائے کی آزادی ہو۔ فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی زبیر کو پیر کو دہلی پولیس نے 2018 میں ٹویٹس کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
انہوں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے اسے ایک دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ صحافی زبیر کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا ،’’ دنیا میں کہیں بھی یہ بہت ضروری ہے کہ لوگوں کو آزادی سے اظہار خیال کرنے کی اجازت ہو۔ صحافیوں کو آزادانہ طور پر اظہار خیال کرنے کی اجازت ہونی چاہیے – بغیر کسی دھمکی یا ہرساں کئے۔‘‘
ڈوجارک یہاں زبیر کی گرفتاری سے متعلق روزانہ کی میڈیا بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’صحافی جو کچھ لکھتے ہیں، جو ٹویٹ کرتے ہیں اور جو کچھ کہتے ہیں اس کے لیے انہیںجیل میں نہیں ڈالنا چاہیے۔ اور وہ اس کمرے سمیت دنیا میں کہیں بھی جا سکتے ہیں۔‘‘ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے کارکن سیتلواڑ کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس نے منگل کو ٹویٹ کیا، ’’ہم تیستا سیٹلواڑ اور دو سابق پولیس افسران کی گرفتاری اور حراست سے گہری تشویش میں مبتلا ہیں اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ 2002 کے گجرات فسادات کے متاثرین کے ساتھ ان کی فعالیت اور یکجہتی کے لیے انھیں ستایا نہیں جانا چاہیے۔