نئی دہلی :
بی جے پی کے بیسٹ باڈی (بہترین دوست) نتیش کمار راہل گاندھی کی بولی بول رہے ہیں۔ نتیش کمار نے کہا کہ اگر اپوزیشن پیگاسس جاسوسی اسکنڈل کی جانچ کی مانگ کررہے ہیں تو جانچ ہونی چاہئے ، جس مدعے پر پارلیمنٹ میں سرکار کی سانس اٹکی ہے اس پر نتیش کی زبان پھسل گئی ہو، ایسا لگ نہیںرہا۔ حال فی الحال میں نتیش کمار کئی بار ایسا کہہ گئے جو بی جے پی کی لائن سے الگ ہے ۔ تو کیوں دوست کے ’دشمنوں‘ کی زبان بول رہے ہیں نتیش بابو؟ بہار کی فضا بدل رہی ہے کیا؟
جیسا کہ میں نے ذکر کیا ، نتیش کے بغاوتی بول کا پیگاسس پہلا معاملہ نہیں ہے، جب مرکز نے کہاکہ اب مردم شماری میں اوبی سی کو شمار نہیں کیا جائےگا۔ نتیش نے الگ بولے، تیجسوی سے تال ملایا کہ گنتی ہونی چاہئے۔ یہاں تک خبر آگئی کہ اگر مرکز ذات پرمبنی مردم شماری نہیں کرے گا تو بہار سرکار کرے گی ۔
کہنے والے کہہ سکتے ہیں کہ اپنے او بی سی ووٹ بینک کے لئے بولنا نتیش کی سیاسی مجبوری تھی، لیکن نتیش نے بہار میں بڑا بھائی ہو چکی بی جے پی کے اسٹینڈ کے خلاف جا کر بولے،یہ بھی تو پیغام ہی ہے ۔ سیٹ گھٹی ہے، سرینڈر نہیں کیا ہے ۔