نئی دہلی :(ایجنسی)
دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ گرفتاری کے بعد اروند کیجریوال نے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ 2 جون کو انہوں نے الزام لگایا کہ ستیندر جین کے بعد اب منیش سسودیا کو جھوٹا مقدمہ لگا کر جیل بھیجنے کی سازش کی جارہی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایک کرکے جیل میں ڈالنے کے بجائے آپ ’آپ‘ کے تمام وزراء کو جیل بھیج دیجئے ۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اور’آپ‘ کنوینر اروند کیجریوال نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا، ’میں نے کچھ مہینے پہلے ہی کہا تھا کہ بی جے پی ستیندر جین کو فرضی مقدمات میں گرفتار کرے گی۔ اور اب قابل اعتماد ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی نے تفتیشی ایجنسی سے منیش سسودیا کے خلاف کسی قسم کا فرضی مقدمہ بنانے کو کہا ہے۔ کیجریوال نے منیش سسودیا کو ملک کے تعلیمی انقلاب کا جنک (بانی) قرار دیا۔
کیجریوال نے سوال کیا،’18 لاکھ بچے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ پہلے ان بچوں کو تھرڈکلاس کی تعلیم مل رہی تھی۔ منیش سسودیا نے انہیں اچھے مستقبل کی امید دلائی ہے۔ میں 18 لاکھ بچوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ان کے منیش سسودیا کرپٹ ہیں؟
کیجریوال نے کہا کہ ستیندر جین نے محلہ کلینک بنانے اور لوگوں کو ٹیکے لگانے میں مدد کی۔ لیکن اب بی جے پی انہیں کرپٹ کہہ رہی ہے۔ میں طلباء اور ان کے والدین سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا منیش جی اور ستیندر جی کرپٹ ہو سکتے ہیں؟ اگر وہ کرپٹ ہیں تو ایماندار کون ہے؟
دوسری طرف، کیجریوال نے سسودیا کے بارے میں کہا، ’منیش سسودیا نے پوری دنیا میں ہندوستان کا نام روشن کیا ہے۔ ایسے شخص کو جیل میں ڈال دیا جائے یا پورے ملک کے اسکولوں کو ٹھیک کرنے کی ذمہ داری سونپی جائے؟ اگر منیش سسودیا اور ستیندر جین کرپٹ ہیں تو کون ایماندار ہے؟