جے پور :(ایجنسی)
راجستھان میں ایک بار پھرتنازع کا واقعہ ہوا ہے اور اس بار یہ واقعہ ہنومان گڑھ میں ہوا ہے ۔ ہنومان گڑھ کے نوہر میں وشو ہندو پریشد کے بلاک صدر کے ساتھ کچھ لوگوں نے جم کر مار پیٹ کی ہے ۔
ہنومان گڑھ کے پولیس افسر سریش چندر نے بتایا ہے کہ اس علاقے میں ایک مندر ہے اور اس کے سامنے ایک خالی پلاٹ ہے اور وہاں اکثر کچھ لڑکے بیٹھے رہتے ہیں۔
جب دوسری طرف سے اس پر اعتراض کیا گیا تو دونوں فریقوں میں لڑائی ہو گئی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ساتویر سہارن نامی شخص کے سر پر شدید چوٹ آئی ہے اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جب کہ دو لوگوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس ڈی ایم، سی او سمیت تمام اعلیٰ پولیس افسران موقع پر موجود ہیں اور سماج دشمن عناصر کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
ستیہ ہندی ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق کشیدہ صورتحال کے پیش نظر علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔ واقعہ کے بعد ہنومان گڑھ میں بڑی تعداد میں لوگ لاٹھیاں لے کر سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے حملہ آوروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
راجستھان میں گزشتہ کچھ دنوں سے ماحول کافی کشیدہ ہے اور ایک کے بعد ایک واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ کرولی میں ہنومان جینتی کے موقع پر جلوس کے دوران اور جودھپور میں پرشورام جینتی اور عید کے موقع پر تشدد کے واقعات پیش ہوئے تھے۔
9 مئی کی رات بھرت پور میں دو برادریوں کے لوگوں میں جھڑپ ہوئی اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔
بھیلواڑہ میں منگل کی رات ایک 22 سالہ نوجوان کے قتل کے بعد علاقے میں زبردست کشیدگی کا ماحول ہے۔ بی جے پی اور وشو ہندو پریشد نے آدرش تاپاڑیا نامی نوجوان کی موت کے سلسلے میں بدھ کو بند کی کال دی تھی۔ ان واقعات پر بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے ہیں۔