نئی دہلی :(ایجنسی)
یوپی انتخابات قریب آتے ہی لیڈروں کے درمیان لفظوں کی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اور یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سانپ ناتھ اور دوسرا ناگ ناتھ۔
دراصل اویسی جمعرات کو اپنی کار پر حملے کے بارے میں ‘نیوز 24’ چینل سے بات کر رہے تھے۔ اس دوران اینکر نے ان سے پوچھا کہ آپ کی ڈور ٹو ڈور مہم کیسی جا رہی ہے؟ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فزیکل ریلی روک دی ہے، اس لیے مسئلہ ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے بہت کم وقت بچا ہے، ایسے میں الیکشن کمیشن کو مزید چھوٹ دینی چاہیے۔
جب اینکر نے ان کی جانب سے دو وزیراعلیٰ اور 3 ڈپٹی سی ایم کے حوالے سے دیے گئے بیان پر سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی سماج کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ ایسے میں ہماری طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت میں تمام معاشروں کے لوگ شریک ہوں۔ 100 سیٹوں پر الیکشن لڑ کر حکومت کیسے بن سکتی ہے؟ اویسی نے جواب دیا، ’ہم 100 سیٹوں پر لڑ رہے ہیں، ہماری اتحادی جماعتیں بھی لڑ رہی ہیں۔‘
یوپی میں آپ کا سب سے بڑا حریف کون ہے؟ اس سوال پر اویسی نے اکھلیش یادو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ایک مسلم لیڈر پچھلے اتنے سالوں سے جیل میں ہے، لیکن انہوں نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب مسلم سماج اکھلیش کے لیے کھڑا نہیں ہوگا۔ انہیں لگتا ہے کہ مسلم سماج دری بچھا کر ان کے سامنے بیٹھا رہے گا۔
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے اویسی نے کہا، ‘یوگی آدتیہ ناتھ اور اکھلیش یادو میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے۔ ایک ناگ ناتھ اور دوسرا سانب ناتھ ہیں۔ اس کے ساتھ اویسی نے دعویٰ کیا کہ ایس پی کے ایک بڑے مسلم لیڈر نے 12 مسلم امیدواروں کے نام اکھلیش کو بھیجے تھے لیکن انہوں نے ان میں سے 11 نام نکال دیئے۔ میری نظر میں اکھلیش یادو ایک ناکام سیاسی لیڈر ہیں۔