امروہہ؍ سہارنپور:(ایجنسی)
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کے ذریعہ سماج کے ہر طبقے کے امیدوار کو ٹکٹ دئیے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) پر مسلمانوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اکھلیش کو لگتا ہے کہ مسلمان ان کی جیب میں ہیں۔
دوسری جانب بی ایس پی سپریمو مایاوتی آج یہاں سہارنپور منڈل کی انتخابی ریلی سے خطاب کرنے ناگل کے ٹپری روڈ پر دوپہر 2بجے پہنچیں۔ مایاوتی نے اپنی نصف گھنٹے کی تقریر میں بی جے پی اور ایس پی کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے بی جے پی کی پالیسیوں کو دلت مسلم اور برہمنوں کے خلاف بتایا ساتھ ہی سماج وادی پارٹی کو غنڈوں کی پارٹی قرار دیا اور کہا کہ بی ایس پی سرو سماج کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اپنے 31 منٹ کے خطاب میں بی جے پی اور ایس پی کو نشانہ بنانے کے دوران کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے بابا صاحب امبیڈکر کو بھارت رتن نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی اترپردیش میں اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آمرانہ اور ذات پرست حکومت سے آزادی اسی وقت ممکن ہوگی جب تمام لوگ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں گے۔ 2013 کے مظفر نگر فسادات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فسادات ایس پی حکومت میں ہوئے تھے اور بے قصوروں کو جیل بھیج دیا گیا تھا، جبکہ مجرم آزاد گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فسادات میں جاٹو کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو بہت بھاری نقصان پہنچا اور بھائی چارہ و امن و شانتی ختم ہوئی ۔ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ کانگریس دلتوں اور آدی واسیوں سے محبت کا ڈرامہ کرتی ہے۔ کانگریس جب اقتدار میں ہوتی ہے تو اسے دلتوں کی یاد نہیں رہتی اور نہ ہی اسے خواتین کی یاد آتی ہے، لیکن اب ڈرامہ کر رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ لوگ بی جے پی حکومت سے ناخوش ہیں اور اب تبدیلی کا وقت آ گیا۔ مایاوتی نے ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے کہا کہ اگر ہماری حکومت ہوگی تو ہر ذات اور ہر مذہب کے ہر فرد کا خیال رکھا جائے گا، ان کے روزگار کا بھی خیال رکھا جائے گا، انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونے دی جائے گی۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی دلتوں کے ساتھ مسلمانوں کو بھی لبھانے کی کوشش کرتی نظر آئیں۔اپنے خطاب میں مایاوتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے یوپی انتخابات میں مسلمانوں کو کنارے کر دیا ہے، جس کی مثال سہارنپور میں مسلمانوں کا بڑا چہرہ ہے، ایس پی مسلمانوں کو اپنی جاگیر مانتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 2022 کے انتخابات میں ایس پی نے مسلم لیڈروں کے ساتھ اسٹیج بھی شیئر نہیں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ مسلمان کسی کی جاگیر نہیں ہیں، مسلمان اس کے ساتھ جائے گا جو مسلمانوں کو آگے بڑھنے کا موقع دے گا۔ بی ایس پی نے ہمیشہ مسلمانوں کو آگے بڑھایا ہے۔بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بی جے پی پر نشانہ لگایا اور کہا کہ اب تک بی جے پی نے مذہب کے نام پر نفرت کی سیاست کی ہے۔ بی جے پی حکومت میں بہنیں، بیٹیاں اور دلت محفوظ نہیں ہیں۔
مایاوتی نے شبیر پور واقعہ کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے ہوئے سہارنپور منڈل کے دلت ووٹروں تک پہنچنے کی کوشش کی۔ اسی دوران 2013 کے مظفر نگر فسادات کو ہوا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ شبیر پور واقعہ ہوا اور اس کے بعد بی جے پی کی حکومت بنی۔ اقتدار میں آتے ہی بی جے پی کا دماغ خراب ہو گیا۔ میں نے راجیہ سبھا میں شبیر پور واقعہ پر آواز اٹھانے کی کوشش کی، لیکن حکومت نے مجھے بولنے کی اجازت نہیں دی۔ جس کی وجہ سے میں نے راجیہ سبھا سے استعفیٰ دے دیا۔