لکھنؤ:(ایجنسی)
اترپردیش میں اسمبلی انتخابات 2022 کے لیے ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں صرف چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں۔ ایسے میں تمام سیاسی پارٹیوں نے مغربی یوپی میں انتخابی مہم میں اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے ۔ اسی سلسلے میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہفتہ کو شاملی پہنچے۔ یہاں انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں پردیش کی تصویر اور تقدیر بدل کر سلامتی، ترقی و سب کے احترام کی جس مہم کو بی جے پی کی ڈبل انجن سرکار نے آگے بڑھایا ہے ۔ اس کے روکنے ،تھمنے نہیں دینا ہے۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہاکہ موجودہ اور آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے، اتر پردیش میں بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت مکمل ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
سی ایم یوگی ہفتہ کی صبح مہدی پور کے گردوارہ کے سامنے منعقد ووٹر کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ یہاں کے عوام نے ان کے ہر الیکشن میں بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘پہلے انتخابات میں میٹنگ کے ذریعے براہ راست رابطہ ہوتا تھا، لیکن اب بدلی ہوئی صورتحال میں مجھے پوری ریاست کی تمام سیٹوں پر بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں جانا پڑے گا۔ آپ یہ جانتے ہیں اور اسی لیے آپ نے گورکھپور کی پوری ذمہ داری پہلے ہی لے لی ہے۔ پنجابی سماج کا یہ جوش خود سب کچھ بتا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ حق رائے دہی آپ کا آئینی حق ہے۔ کھانے میں تاخیر ہو سکتی ہے لیکن حق رائے دہی کے استعمال میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ سب زیادہ سے زیادہ ووٹ دے کر بی جے پی کی زبردست اکثریت والی حکومت بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
سکھ سماج کے لیے اپنی عقیدت کااعتراف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ان کا گورکھپور کے گردواروں کا دورہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ لکھنؤ میں رہتے ہوئے بھی وہ کسی نہ کسی گرودوارے میں ضرور جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھ سماج کی گرو روایت کا فخر الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس معاشرے نے ملک کو مصیبت میں بچایا ہے۔ سی ایم یوگی نے گرو نانک دیو کے پرکاش پرو اور چار صاحبزادوں کی یاد میں لکھنؤ میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر منعقد پروگراموں کا بھی ذکر کیا۔ اس کے ساتھ ہی بتایا ہے کہ سکھ سماج کی روایات کے احترام کو دینے کی جو شروعات اترپردیش سے ہوئی اس کی مثال ہے کہ چار صاحبزادوں کی یوم قربانی کو پورے ملک میں یوم اطفال کے طور پر منانے کا اعلان کیاگیاہے۔ ملک اور مذہب کی سلامتی سکھ گرووں کی قربانی کو تحریک دینے کے لیے بہت سے پروگرام آگے بڑھائے جارہے ہیں ۔
سی ایم یوگی نے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ پانچ سال پہلے اترپردیش کے بارے میں باہر تاثر کیا تھا۔ یہاں کے لوگوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی جاتی تھی۔ پی ایم مودی کی رہنمائی میں ایک طویل ایکسرسائز کے بعدبی جے پی حکومت نے پانچ سالوں میں ریاست کی منفی تصویر بدل دی ہے۔ موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے شناخت کا بحران اب نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے صرف اپنا سوچا۔ ان کے دور حکومت میں مغربی اترپردیش میں فسادات، نقل مکانی اور انارکی تھی۔ بی جے پی حکومت نے نہ صرف کورونا کو کنٹرول کیا بلکہ نقل مکانی کو بھی روک دیا۔ سابقہ حکومتوں میں جو تاجر نقل مکانی کر گئے تھے وہ واپس آ کر اپنا کاروبار کر رہے ہیں۔ بیٹیاں اسکول جا رہی ہیں تو مائیں بہنیں محفوظ ہیں۔ حکومت کی فلاحی اسکیموں کا فائدہ ہر غریب کو بلا تفریق مل رہا ہے۔