باغپت:(ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کے بعد سیاسی درجہ حرارت گرما گیا ہے۔ اس درمیان باغپت کے چھپرولی میں ایک ریلی کے دوران انہوں نے کہا کہ مجھ پر گولی چلانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے گاندھی جی پر گولی چلائی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ریلی میں موجود مسلمانوں سے کہا کہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو آپ کو پھر سے دھوکہ دیں گے۔ وہ اقلیتی رہنماؤں کو ایم ایل سی بنانے کے لیے لالی پاپ دے رہے ہیں، لیکن بعد میں کچھ نہیں کریں گے۔
اس دوران اسد الدین اویسی نے یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر بھی شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی بابا اپنے استاد مودی کی طرح بہت جھوٹ بولتے ہیں۔ یوپی میں زمینی سطح پر کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے۔ یہی نہیں، بی جے پی نے تعلیم اور صحت پر کوئی کام نہیں کیا، بلکہ جھوٹے وعدے کیے ہیں۔ اس کے ساتھ کہا کہ مجھ پر گولی چلانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے مہاتما گاندھی کو مارا تھا۔ میں بی جے پی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہوں، اسی لیے گولی چلائی گئی۔ ایک اویسی کو مارو گے تو لاکھوں اویسی پیدا ہوں گے۔
اس کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے چھپرولی، باغپت میں کہا کہ کووڈ کے دوران تبلیغی جماعت کے لوگوں کو نہ صرف ہراساں کیا گیا بلکہ ان کی بے عزتی بھی کی گئی۔ یہ بھی یاد دلایا کہ میں نے تبلیغی جماعت کی بدنامی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
بتا دیں کہ جمعرات کو میرٹھ کے چھجارسی ٹول پلازہ کے قریب اویسی کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے ٹویٹ کیا تھا، ‘میں میرٹھ کے کٹھور میں انتخابی پروگرام کے بعد دہلی جا رہا تھا۔ کچھ لوگوں نے چھجارسی ٹول پلازہ کے قریب میری گاڑی پر 3-4 راؤنڈ فائر کئے۔ وہ کل 3-4 لوگ تھے۔ سب بھاگ گئے اور اسلحہ وہیں چھوڑ دیا۔ میری گاڑی کے ٹائر پنکچر ہو گئے۔ اس کے بعد میں وہاں سے دوسری گاڑی سے چلا گیا۔ ہم سب محفوظ ہیں۔ الحمدللہ۔