نئی دہلی:
کووڈ حالات کو لے کر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سپریمو اور ممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ایک بار پھر مودی سرکار کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ مرکزی سرکار کو اب تک کی سب سے ناسمجھ و غیر سائنسی سرکار قرار دیتے ہوئے اویسی نے کہاکہ پہلی لہر کے بعد حکومت نے جیت کا اعلان کردیا اور خود سے ہی خود کو شابا شی دے دی ۔ انہوں نے کہا کہ اب دوسری لہر کے قہر کو دیکھ کر حکومت کچھ بھی بولنے سے جھجھک رہی ہے۔ ان کے اپنے سائنسی مشیر تیسری لہر کے بارے میں تذبذب کے شکارہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا سرکار کی ہدایت سائنسداں اپنی پوزیشن کو بدل رہے ہیں۔ اویسی کا یہ رد عمل مرکز سرکار کے چیف سائنٹفک ایڈوائزر وجے راگھون کے اس بیان پر آیا ہے جہاں انہوں نے تیسری لہر کےامکان کااظہار کیا ہے ۔
اس کے بعدانہوں نے اگلے ٹیویٹ میں سپریم کورٹ کے ذریعہ نیشنل ٹاسک فورس تشکیل کرنے کو لے کر سرکار پر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر دوسری لہر کے لیے سرکار تیار رہتی اور اس کا رویہ لاپروائی بھرا نہیں ہوتا تو اس کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا یہ قدم ثابت کرتا ہے کہ آئینی ادارے کی آزادی کو خارج کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ ایک طرح ایگزیکٹیو سیکٹر میں عدالتی مداخلت ہے۔
بتادیں کہ سپریم کورٹ نے ہفتہ کو نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ جو ملک میں آکسیجن کی دستیابی اور فراہمی کا جائزہ اورسفارش کرے گی۔ ٹاسک فورس کے 12 ممبر ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ٹاسک فورس ابھی اور مستقبل کے لیے شفافیت اور پیشہ وارانہ بنیاد پر اس وبا کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ان پٹ اور حکمت عملی فراہم کرے گی ۔ دہلی ،کرناٹک سمیت کئی ریاستیں آکسیجن کی قتل کو لے کر شکایت کررہی ہیں۔