جے پور :
درشن نیوز کے مالک سریش چوہانکے کے کو راجستھان کے مینا برادری کے خلاف گالی دینے کے الزام میں سوشل میڈیا یوزر ان کی گرفتاری کی مانگ کررہے ہیں۔ چوہانکے کےخلاف ٹوئٹر پر لوگوں کا غصہ جم کر پھوٹ رہاہے ۔ کئی سوشل میڈیا کارکن نے راجستھان سرکار سے اپیل کی ہے کہ سریش چوہانکے کو ایس سی؍ ایس ٹی ایکٹ کے تحت فوراً گرفتار کیا جانا چاہئے۔ وہیں ٹوئٹر پر#ArestrestSureshCvhanke بھی ٹرینڈ کررہا ہے۔
راشٹریہ لوک دل پارٹی کی جانب سے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو لکھے گئے خط میں ، کہا گیا ہے ، ’محترم ،مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے بہت افسوس ہے کہ راجستھان کے مینا سماج ،جو کہ ایس سی ؍ ایس ٹی سے تعلق رکھتے ہیں ان کے خلاف سدرشن ٹی وی کے مالک سریش چوہانکے نے لائیو پروگرام میں کہاکہ ’ وہ مینا کہیں گے اور اسے کمینا سمجھا جائے۔‘ آپ سے اپیل ہے کہ سریش چوہانکے پر ایس سی ؍ ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے فوراً کارروائی کریں۔‘
دراصل یہ پورا تنازع ایک وائرل ویڈیو سے شروع ہوا تھا جس میں لوگوں کے ایک گروپ کو بھگوا جھنڈا اتارتے دکھایا گیا تھا، جسے جے پور کے امبا گڑھ قلعہ کے اوپر رکھا گیا تھا۔ ہندوتوا بریگیڈ کو جس بات سے غصہ آیا ، وہ یہ تھی کہ آزاد ممبر اسمبلی رام کیش مینا مبینہ طور پر اس وقت موجود تھے جب بھگوا جھنڈا اتارا گیا تھا ۔ مینا نے کہا کہ امبا گڑھ قلعہ مینا سماج کا ایک بڑا یادگار تھا۔
جس کے بعد سے تنازع میں ہندوتو ا بریگیڈ کی انٹری ہوگئی۔ اسی کو لے کر سریش چوہانکے نے ایک اگست کو امبا گڑھ قلعہ میں بھگوا جھنڈا لہرانے کی دھمکی دی رکھی ہے ۔ وہیں چوہانکے نے اپنے ٹی وی چینل پر مینا سماج کو نشانہ بناتے ہوئے ایک پورا پروگرام نشر کیا جس پر سوشل میڈیا یوزر نے الزام لگایا کہ سریش چوہانکے نے اپنے شو کے دوران مینا برادری کو گالی دی ۔
جس کے بعد کئی سوشل میڈیا کارکنوں نے راجستھان حکومت سے اپیل کی ہے کہ ایس سی ؍ ایس ٹی ایکٹ کے تحت سریش چوہانکے کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہئے۔ ٹوئٹر پر #ArrestSUreshChavhankeبھی ٹرینڈ کررہاہے ۔