نئی دہلی:( ایجنسی )
اعلیٰ سطحی حکومتی میٹنگوں میں، قومی سلامتی کی بنیاد پر، اطلاعات کے حق قانون، 2005، یعنی آر ٹی آئی سے مسلح افواج کو تقریباً مکمل چھوٹ دینے کی حمایت کی گئی ہے۔ یہ خبر انگریزی اخبار ‘اکنامک ٹائمز ‘میں شائع ہوئی ہے۔ اخبار کے مطابق، ایک حالیہ میٹنگ میں فوج کے علاوہ سائبر سیکورٹی کے خطرات سے نمٹنے والی نوڈل ایجنسی، ’نیشنل ایجنسی انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم‘ یعنی سی ای آر ٹی-ان، جی ایس ٹی-ٹیکس ایویشن اینالٹکس ونگ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اینالیٹکس اور رسک مینجمنٹ یعنی ڈی جی اے آر ایم کو آر ٹی آئی سے چھوٹ دینے پر بھی بات ہوئی ہے۔
ابھی تک اس بارے میں عوام کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے کہ اس بارے میں کیا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ اس نرمی کے انتظامات کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے گا اور جلد ہی اس کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔ کابینہ سکریٹری کے ساتھ سکریٹریوں کی ایک کمیٹی کی بات چیت کے بعد، یہ سمجھا جاتا ہے کہ فوج کے تین ونگز، CERT-In اور DGARM، کو RTI ایکٹ 2005 کے دوسرے شیڈول میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسرے شیڈول میں انٹیلی جنس بیورو، را، سی بی آئی، نیم فوجی دستے، نارکوٹکس کنٹرول بیورو، نیشنل سیکورٹی کونسل سکریٹریٹ اور این ٹی آر او جیسی 26 انٹیلی جنس اور سیکورٹی تنظیموں کی فہرست دی گئی ہے جنہیں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر آر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے۔