آلہ آباد:مسلمانوں کو عدالتوں سے لگاتا مایوسی ہاتھ آرہی ہے اور مسجد گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی قانونی جدوجہد کو جھٹکے پر جھٹکے لگ رہے ہیں
اب مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت پر روک کے مطالبہ کو عدالت نے مسترد کردیا۔خبر کے مطابق مسجد کمیٹی نے گیان واپی کے ویاس تہہ خانے میں پوجا کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، لیکن اسے عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ ویاس تہہ خانے میں پوجا جاری رہے گی اور کیس کی اگلی سماعت 6 فروری کو ہوگی۔ تب تک عبادت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اے ایس آئی کی رپورٹ پر وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں بھی 6 فروری کو سماعت ہوگی۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے یوپی حکومت سے اس جگہ کو محفوظ کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ کوئی نقصان یا تعمیر نہیں ہونا چاہیے۔
الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ میں گیانواپی معاملہ میں انجمن مسجد انتظامیہ کمیٹی کی درخواست پر جمعہ کو سماعت کی گئی۔ کمیٹی کے وکیل فرمان نقوی نے سب سے پہلے ہائی کورٹ میں اپنا موقف پیش کیا۔ اس کے بعد ہندو فریق کی طرف سے دلائل پیش کیے گئے۔ ہائی کورٹ نے معاملہ پر مزید سماعت کے لیے 6 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ تاہم، اس وقت تک کے لیے تہہ خانے میں پوجا پر پابندی عائد کرنے سے انکار کر دیا۔ دریں اثنا، ہائی کورٹ نے وہاں مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی
جج جسٹس روہت رنجن اگروال کی بنچ نے جمعہ کو ہائی کورٹ میں گیانواپی کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران مسلم فریق نے پوجا پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کی۔ مسلم فریق نے کہا کہ عدالت نے مسجد کمیٹی کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہوئے اجازت فراہم کی ہے۔ سماعت کرنے والے جج جسٹس روہت رنجن اگروال نے مسجد کمیٹی کے وکیل سے کہا کہ آپ نے ڈی ایم کو ریسیور مقرر کرنے کے 17 جنوری کے حکم کو چیلنج نہیں کیا
جسٹس اگروال نے پوچھا کہ کیا 31 جنوری کے حکم کے خلاف براہ راست درخواست دائر کی گئی ہے؟ ایسی صورت حال میں بتائیں کہ آپ کی درخواست کی برقراری کیا ہے؟ کیا اسے سنا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ 31 جنوری کا آرڈر ڈی ایم کی 17 جنوری کو ریسیور کے طور پر تقرری کا تسلسل ہے۔
دوسری جانب عدالتی حکم کے مطابق وارانسی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ گیانواپی مسجد میں نمازیوں کی بڑی بھیڑ جمع ہے۔ تاہم، آخری اطلاع موصول ہونے تک کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مسجد سے 300 میٹر پہلے رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھیں اور لوگوں کو واپس بھیجا جا رہا تھا۔