نئی دہلی :
’میڈیا سماج کا آئینہ ہے ‘لیکن لگتا ہے کہ اب آہستہ آہستہ آئینہ اپنی چمک کھو رہا ہے ، جس آئینہ کا کام ہوتا ہے کہ وہ سامنے والے کو اس کی اصلیت سے روبرو کرائے، اصل میں اب وہ خود کو اصلیت سے دور کرتا جا رہاہے ۔
ایسا ہم اس لئے لکھ رہے ہیں ، اس کی وجہ ہے کہ ملک کے دارالحکومت میں ایک دلت نابالغ لڑکی کی مبینہ ریپ کے بعد قتل کرکے اہل خانہ کی اجازت بغیر ہی آخری رسومات ادا کردیا ۔اس کا الزام شمشان گھاٹ کے پنڈت سمیت چار لوگوں پر لگا ہے ۔ پولیس نے ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے، لیکن میڈیا اس معاملے پر پرسکون نظر آرہا ہے ۔
حد تب ہو جاتی ہے کہ جب کچھ میڈیا ادارے اس معاملے کو کوور کرتے ہیں،اپوزیشن لیڈر متاثرہ پریوار سے ملتے ہیں لیکن باوجود اس کے مین اسٹریم میڈیا اس پورے معاملے کو صفحہ اول پر جگہ دینے کے لائق خبر ہی نہیں سمجھتا۔
دہلی کے کینٹ علاقہ میں ایک شمشان گھاٹ میں نابالغ بچی سے ریپ کے بعد اس کا قتل کردیا گیا۔ اس کے بعد سے متاثرہ پریوار انصاف کے لیے احتجاج ومظاہرہ کررہاہے ، منگل کو جب میڈیا کوریج شروع ہوئی اور لیڈر متاثرہ پریوار سے ملنے گئے تو اس کے بعد ٹی وی میڈیا سمیت آن لائن ذرائع ابلاغ نے اس خبر کو نشر کیا، لیکن اخباروں نے پھر بھی اس حساس خبر کو صفحہ اول پر جگہ دینے کے لائق نہیں سمجھا۔
یہاں ہم ہندی اور انگریزی دونوں اخبارات کی بات کررہے ہیں۔ ہم نے دی ہندو، ہری بھومی، دینک بھاسکر ، امر اجالا، ہندوستان ، دی انڈین ایکسپریس، دینک جاگرن ، ٹائمس آف انڈیا ، ہندوستان ٹائمس اخبار کے صفحہ اول کا تجزیہ کیا ہے۔
صرف ہندوستان ایک واحد اخبار ہے جس نے لکھا:’’دہلی میں بچی سے اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل پر سیاست گرم‘‘ اس خبر میں اپوزیشن لیڈروں کے بیان اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال متاثرہ پریوار سے ملنے جائیں گے یہ جانکاری دی گئی ہے۔
دینک بھاسکر نے اپنے صفحہ اول پر شیئر بازار، روبوٹ کا کھانا آرڈر، بھارتیہ ٹیم کا میچ، راج کندرا، ای وہیکل رجسٹریشن سمیت کئی خبریں تھیں جو دہلی گینگ ریپ کے جیسے حساس مدعے سے کمتر تھیں، لیکن ان خبروں کے آگے اخبار نے گینگ ریپ کی خبر کو کوئی توجہ نہیں دی۔
امر اجالا نے ہنی سنگھ ، ہنی ٹریپ میں پھنسے ایجوکیشن سکریٹری ، ای وہیکل جیسی خبر وںکو صفحہ اول پر جگہ دی لیکن گینگ ریپ والے معاملے کو شائع کرنے کے لائق نہیں سمجھا۔
ایسا ہی حال کچھ دینک جاگرن کا بھی رہا، اخبار نے پہلے پیچ پر امریکہ سے لے کر دہلی کے ایم ایل اے کی سیلری میں اضافہ سمیت کئی خبریں جو گینگ ریپ معاملے سے کم اہمیت کی تھیں انہیں جگہ دی لیکن گینگ ریپ کی خبر کو غائب کردیا۔
وہیں ’ دی ہندو‘ کے صفحہ اول پر آدھے صفحے کااشتہار ہے اور آدھے صفحہ میں آدتیہ ناتھ یوگی، راہل گاندھی، سی بی ایس ای ایگزام، کورونا وائرس کے معاملے کو جگہ دی لیکن گینگ ریپ کی خبر کو جگہ نہیں دی گئی۔
کانگریس پارٹی کے سابق قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے منگل کو سائیکل چلاتے ہوئے مہنگائی سمیت دیگر مسائل پر حکومت کو گھیر لیا۔اس خبر کو ہندی پٹی کے اخبار دینک بھاسکر ،امر اجالا اور دینک جاگرن نے اپنے صفحہ اول پر جگہ نہیں دی، جبکہ دی ہندو، ہری بھومی، ٹائمس آف انڈیا ،انڈین ایکسپریس اور ہندوستان نے اسے صفحہ اول پر جگہ دی۔
وہیں پارلیمنٹ کی کارروائی کو لے کر بھی اخباروں کا رخ کچھ ایساہی تھا، کچھ اخبارات کو چھوڑ دیا جائے تو پارلیمنٹ کی کارروائی کے بارے میں اخباروں کے پاس کوئی جگہ نہیں ہے ۔