لکھنؤ : (ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان شہ مات کا کھیل شروع ہو گیا ہے۔ مانگیں پوری نہیں ہونے پر وزارت کاعہدہ چھوڑ کر یوگی سرکار سے باہر ہوئے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر ایک بار پھر سے بی جے پی اتحادی کی شکل میں نظر آسکتے ہیں۔ بی جے پی کے ساتھ مل کر 2022 کا الیکشن لڑنے کے لیے تیار اوم پرکاش راج بھر نے کئی شرائط رکھی ہیں۔ جنہیں اتحاد سے پہلے پورا کرانے کا پختہ یقین دہانی کرائی ہے ۔
اوم پرکاش راج بھر نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرکے بی جے پی کے ساتھ جانے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاگیداری سنکلپ مورچہ تمام مسائل پر بنایا گیا ،ایسے میں مورچہ نے طے کیا ہے جو بھی پارٹی مسائل پر سمجھوتہ کرے گی ، اس کے ساتھ جائیں گے۔ 27 اکتوبر کو مئو میں ہونی والی ریلی میں اعلان کیاجائےگا کہ ہم کس کے ساتھ اتحاد کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ کانفرنس کے بعد ابھی بھاگیداری سنکلپ مورچہ کے لیڈروں کی میٹنگ ہوگی۔ جس میں مستقبل کی حکمت عملی پر بحث کریں گے ۔ بی جے پی اگر ہمارے مسائل کو مانتی ہے تو ہم ساتھ جانے کے لیے تیار ہیں۔
اوم پرکاش راج بھر نے اتحاد سے پہلے بی جے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں پسماندہ طبقے کی ذات پر مبنی مردم شماری ، روہنی کمیشن رپورٹ پر عمل درآمد ، سماجی انصاف کمیٹی کی رپورٹ کو اتر پردیش میں نافذ کیا جائے۔ یوپی میں گھریلو بجلی کا بل معاف کیا جائے۔ یکساں لازمی اور مفت تعلیم دی جائے۔
راج بھر نے پولیس ملازمین کی بارڈ حد ختم ہو ، انہیں اپنے ضلع میں تعیناتی کی چھوٹ ہو۔ ساتھ ہی پولیس ڈیوٹی 8 گھنٹے کی حد مقرر کی جائے ۔ پرانی پنشن بحال کی جائے۔ ہوم گارڈ پی آر ڈی اور چوکیدار دونوں پولیس کے یکساں سہولت ملیں۔
واضح رہے کہ اوم پرکاش راج بھر نے مئی 2019 میں بی جے پی سے رشتہ توڑنے کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سپریمو اسدالدین اویسی سمیت کئی چھوٹی پارٹیوں کےساتھ مل کر جن ادھیکار سنکلپ مورچہ کا قیام کر رکھاہے، لیکن اویسی کے سبب کوئی بھی بڑی پارٹی راج بھر کے بھاگیداری مورچہ میں شامل ہونے کو تیار نہیں ہے ۔ ریاست کے سیاسی ماحول میں وہ بخوبی جانتے ہیںکہ اس بھاگیداری مورچہ کے دم پر سیٹیں جیتنا مشکل ہے ۔
راج بھر کے اتحاد میں شامل پارٹیوں کا کوئی خاص عوامی مقبولیت نہیں ہے ۔ ایسے میں اوم پرکاش کے سامنے پچھلے انتخابی نتائج کو دوہرانے کا بھی بڑا چیلنج ہے۔ اسی مدنظر اوم پرکاش راج بھر یوپی میں ایس پی سے لے کر بی جے پی تک سے اتحاد کرنے تک کا آفر دے ہے ہیں۔ اوم پرکاش راج بھر نے گزشتہ دنوں بی جے پی ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ سے بھی لکھنؤ میں ملاقات کی تھی، جس سے میں انہیں نجی ملاقات بتایا تھا۔