ڈاکٹر عبدالجبار ڈانگ،پیلی بھیت
اکثر لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے کہ ’زندگی تو عذابِ جان ہو گئی ہے،’ ’ہماری زندگی تو جہنم سے بدتر ہے۔‘ حقیقت یہ ہے کہ گھریلو زندگی اگر خوش گوار نہیں ہے تو زندگی بے مزہ رہتی ہے۔ ذہنی الجھنوں سے دماغ پریشان، ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے جس سے روز مرّہ کے معاملات اور کاروباری مصروفیات پر برا اثر پڑتا ہے اور انسان پریشان ہوکر زندگی سے چھٹکارا پانے کی سوچنے لگتا ہے۔ اگر ہم زندگی میں بہاریں دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سنجیدگی سے مندرجہ ذیل باتوں پر غور کرنا اور آج ہی سے اس پر عمل شروع کر دینا چاہیے:
1- اپنے جذبات پر قابو رکھیں، جو بات زبان سے نکالیں سوچ سمجھ کر نکالیں۔
2- اگر کوئی غلطی ہو جائے تو اسے تسلیم کرنے میں شرم محسوس نہ کریں، ایسا نہ کرنے سے تعلقات میں خرابی اور کشیدگی تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ ‘غلطی ہوگئی،’ ‘معاف کر دیجیے‘ ‘Sorry’ کہنے سے ساری تلخی دور ہو جاتی ہے اور ماحول خوش گوار ہو جاتا ہے۔ ذرا اس پر عمل کرکے تو دیکھیے۔ غلطی کا اعتراف کرنے سے عزّت میں کمی نہیں آتی بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتا ہے اور آپس میں تعلقات میں خوش گواری آ جاتی ہے۔
3- جہاں تک ہو بحث اور تکرار سے بچیں۔ آپ جاہل شخص کو بحث کے ذریعے ہرا نہیں سکتے۔ اس کا انجام تلخی، انتقام اور نفرت پر ختم ہوتا ہے۔ اگر آپ اپنی بات کسی سے منوانا چاہتے ہیں تو پہلے اس کی بات سنیں اور اس سے کہیں کہ ’آپ کا خیال بھی درست ہو سکتا ہے،‘ پھر اپنی بات کو عمدہ طریقے سے اس کے سامنے رکھیں اور اس کو سوچنے اور سمجھنے کا موقع دیں۔ اگر آپ کی بات معقول ہے تو وہ غور کرے گا۔
4- اچھے کام کی تعریف کریں، اس سے آپ کی عزّت بڑھے گی۔ ذرا بیوی سے کھانے کی تعریف کرکے تو دیکھیے، نوکر کے کاموں پر انعام دے کر تو دیکھیے، پھر دیکھیں آپ کے گھر میں کیسی بہاریں آتی ہیں۔
5- نکتہ چینی سے ہمیشہ بچیں۔ تعلقات خراب ہونے کی ابتدا اسی سے ہوتی ہے۔ دوسروں کی عزّت کا خیال رکھیں، ہمیشہ مسکراکر بات کریں۔ مسکراہٹ انمول ہے۔ مفت کی چیز ہے فائدے بے شمار۔ جو لوگ مسکرانا نہیں جانتے وہ پریشان رہتے ہیں۔ان باتوں پر عمل کرنے سے ہماری گھریلو اور سماجی زندگی پر بہار اور خوش گوار گزرے گی۔ بس ضرورت عمل کرنے کی ہے اور اپنی انا کو قربان کرنے کی ہے۔