رام چرت مانس تنازع: سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی سوامی پرساد موریہ اپنے بیانات کو لے کر پچھلے کچھ دنوں سے بحث میں ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے رام چرت مانس پر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے باباؤں اور سنتوں پر سخت تبصرہ کیا۔ اے بی پی نیوز کے مطابق اب پارٹی کے رانی گنج کے ایم ایل اے ڈاکٹر آر کے ورما بھی اس صف میں شامل ہوتے نظر آرہے ہیں۔
ایس پی ایم ایل اے ڈاکٹر آر کے ورما نے کہا، "تلسی داس امتیاز، اونچ نیچ، اچھوت، عدم مساوات کی ذہنیت کا شکار شاعر تھے، جن کے رام چرت مانس کے بہت سے اشعار آئین کے خلاف ہیں، آج کے پسماندہ، شیڈول کاسٹ، خواتین اور سنت سماج کے خلاف ہیں۔وہ اپنی توہین محسوس کرتے ہیں۔ تلسی داس کو طلباء کے نصاب سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ اس طرح کی چوپائیوں کو ہٹا دیا جانا چاہئے
دوسری جانب سوامی پرساد موریہ نےگزشتہ روز کو ایک بار پھر کہا، "رام چرت مانس پر پابندی لگانے کی کوئی بات نہیں ہوئی، کتاب کی کچھ چوپائیوں کے حصے قابل اعتراض ہیں۔ میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں، گالی دینا اور توہین کرنا کوئی دھرم نہیں ہو سکتا۔”
انہوں نے کہا تھا، "یہ سچ نہیں ہے کہ کروڑوں لوگ اسے پڑھتے ہیں۔ اسے تلسی داس نے اپنی خوشی کے لیے لکھا تھا، لیکن مذہب کے نام پر گالی کیوں؟ پسماندہ، دلتوں اور قبائلیوں کو گالی دی جاتی ہے۔ میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔ لیکن اگر مذہب کے نام پر کسی بھی برادری یا ذات کی توہین کی جائے تو یہ قابل اعتراض ہے۔جس کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ ’’میں نے رام چریت مانس کے کچھ حصوں پر تبصرہ کیا ہے۔ ہم نے کوئی نئی بات نہیں کی ہے اور نہ ہی کسی کے دیوتا پر حملہ کیا ہے۔ ہم نے کسی مذہبی کتاب پر انگلی تک نہیں اٹھائی۔