ممبئی :(ایجنسی)
راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کی دھمکی کے بعد اورنگ زیب کے مقبرے کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ایم این ایس کارکنوں نے اورنگ آباد میں واقع اورنگ زیب کے مقبرے کو تباہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
کچھ دن پہلے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی مہاراشٹر کے دورے پر آئے تھے اور اس دوران انہوں نے اورنگ زیب کی قبر پر بھی حاضری دی تھی۔
اویسی کے اورنگ زیب کے مقبرے پر جانے کے اقدام پر شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت اور مہاراشٹر نونرمان سینا نے سخت تنقید کی تھی۔
ایم این ایس لیڈر گجانن کالے نے کہا تھا کہ شیواجی کی زمین پر مغل حکمران کے مقبرے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر اس مقبرہ گرا دیا جاتا ہے تو اورنگ زیب کی اولاد اس جگہ پر خراج عقیدت پیش کرنے نہیں جائے گی۔
گجانن کالے نے دعویٰ کیا تھا کہ شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے چاہتے تھے کہ اورنگ زیب کا مقبرہ گرایا جائے۔ کالے نے شیو سینا سے پوچھا تھا کہ کیا وہ بالا صاحب ٹھاکرے کی باتوں کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر
کالے نے کہا تھا کہ شیو سینا نے بھی اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے پر اپنے موقف سے پلٹ چکی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اورنگ آباد کا نام بدلنے کو لے کر مہاراشٹر میں کافی سیاست ہوئی ہے۔ شیوسینا طویل عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر رکھا جائے، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد وہ اس پر آگے نہیں بڑھ سکی ہے، کیونکہ کانگریس نے اس کی مخالفت کی تھی۔ کچھ دن پہلے راج ٹھاکرے نے اورنگ آباد میں ایک بڑی ریلی نکالی تھی۔
ہندوتوا کے نئے چہرے
راج ٹھاکرے ان دنوں ہندوتوا کے نئے چہرے کے طور پر سامنے آئے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملے میں بی جے پی نے بھی ان کی حمایت کی ہے۔ ایسے میں راج ٹھاکرے کے ہندوتوا کے اس نئے اوتار سے شیو سینا کو بھی چیلنج ملتا نظر آرہا ہے
۔
ایم این ایس نے پہلے ہی ادھو ٹھاکرے حکومت کو مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبے کو لے کر خبردار کیا ہے۔