احمد آباد :(ایجنسی)
گجرات میں انتخابات سے پہلے کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہاردک پٹیل نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ تقریباً ایک ماہ قبل وہ پارٹی کو اس کا اشارہ دیتے رہے تھے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہاردک کا اگلا پلان کیا ہے؟ وہ کہاں جائیں گے؟ گجرات میں کانگریس کے علاوہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ تو کیا ہاردک آپ میں شامل ہوں گے یا بی جے پی میں شامل ہوں گے؟ ہاردک پٹیل نے اپنے استعفیٰ میں اس کا اشارہ دیا ہے۔
ہاردک پٹیل نے اپنے استعفیٰ میں لکھا:’ ایودھیا مندر، سی اے اے-این آر سی، آرٹیکل 370 کو ہٹاناہو یا جی ایس ٹی کے نفاذ جیسے فیصلے ہوں، ملک طویل عرصے سے ان کا حل چاہتا تھا اور کانگریس پارٹی صرف اس میں رکاوٹ بنتی رہی۔
ہاردک نے جتنے بھی فیصلوں کو گنایا ، ان سب کو بی جے پی اپناماسٹر اسٹروک سمجھتی ہے۔ استعفیٰ کا تجزیہ کریں تو اشارہ ملتا ہے کہ ہاردک ان فیصلوں پر بی جے پی کی تعریف کررہےہیں اور سالوں سے یہ فیصلے کیوں نہیں لئے گئے ؟ اس کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔
ہاردک نے کانگریس چھوڑنے سے پہلے ھی کئی اشارے دیے تھے۔ ہاردک پٹیل نے مئی کے پہلے ہفتے میں جام نگر میں ایک پروگرام کے دوران وزیر تعلیم جیتو واگھانی کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا تھا۔ پروگرام کا اہتمام بی جے پی ایم ایل اے ہاکو جڈیجہ نے کیا تھا۔ تاہم انہوں نے اسے سماجی تقریب قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔
اپریل میں ہاردک پٹیل نے کہا تھا کہ میں بی جے پی کے حالیہ سیاسی فیصلوں کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ گجرات میں بی جے پی مضبوط ہے کیونکہ ان کے پاس فیصلہ سازی کی صلاحیت کے ساتھ قیادت ہے۔
ہاردک نے خود کو ہندو لیڈر کہنے پر بھی جواب دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا، میں رگھوونشی خاندان سے ہوں۔ ہم ہندو کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ مجھے ہندو ہونے پر فخر ہے۔
حال ہی میں ہاردک پٹیل نے کانگریس کے ادے پور چنتن شیویر میں حصہ نہیں لیا تھا۔ اس دوران پٹیل نے کئی ٹی وی انٹرویوز میں کہا تھا کہ پارٹی لیڈر مایوسی محسوس کر رہے ہیں۔ ہاردک چاہتے تھے کہ پاٹیدار لیڈر نریش پٹیل کو کانگریس میں شامل کیا جائے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ حال ہی میں ہاردک نے نریش پٹیل سے بھی ملاقات کی تھی۔