نئی دہلی :
کورونا کی اگلی لہر آنے سے پہلے ہی دہلی کے سرکاری اور پرائیویٹ اسپتال سنگین چیلنجوں کا سامنا کررہے ہیں۔ اسپتالوں میں 80 فیصد تک بستر بھرچکے ہیں۔ یہاں نہ صرف کورونا متاثر ہے بلکہ پوسٹ کووڈ اور نان کووڈ مریض بھی بھرتی ہو رہے ہیں جس کے سبب مریضوں کی تعداد کافی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایمس سمیت سرکار اسپتالوں کی بات کریں تو یہاں مریضوں کے لیے ویٹنگ بھی کافی بڑھ چکی ہے۔
امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق راجدھانی کے تمام بڑے سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں کی جانچ میں معلوم ہواکہ زیادہ مریض دہلی کے باہری ریاستوں سے آرہے ہیں۔ ان میں سے کئی مریض ایسے بھی ہیں جنہیں بار بار لاک ڈاؤن کے سبب علاج وقت پر نہیںملا اور اور حالت سنگین ہونے کےسبب اب اسپتالوں میں بھرتی کرنا پڑ اہے ۔
میکس ،اپولو اور فورٹیس سمیت بڑے پرائیویٹ اسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ بھی ان دنوں تقریباً فل چل رہے ہیں۔ یہ صورت تب ہے جب کورونا کو لے کر دہلی سرکار کا ڈیٹا ہر دن 50 سے 60 کے درمیان سامنے آرہاہے ۔ ان اعداد وشمار کے مطابق دہلی میں کورونا انفیکشن کے معاملےپہلے کے مقابلہ میں نہ کے برابر ہے ، لیکن اسپتالوں میں صورت حال کچھ اور ہی دکھنے کو مل رہی ہے ۔
اعداد و شمار کے بارے میں بات کرتے ہوئے دہلی میں 200 کے قریب اسپتال ہیں جہاں بستروں کی گنجائش 20 ہزار سے بھی زیادہ ہے ۔ ان میں سے 16636بستر کووڈ کے لیے مخصوص ہیں جن میں سے دہلی سرکار کے مطابق 16325 بستر خالی ہیں ۔ جبکہ اسپتالوںمیں 80 فیصد تک بستروں کو بھرا بتایا جا رہاہے ۔ کئی اسپتالوںکے آئی سی یو میں 90 سے 95 فیصد تک بستروں پر مریض بھرتی ہیں۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) سے ملی جانکاری کے مطابق مریضوں کی تعداد زیادہ سپر اسپیشلٹی سے جڑے محکموں میں ہے۔ دل ،کڈنی ، پھیپھڑوں ، جگر اور کینسر وغیرہ کے مریض زیادہ سے زیادہ تعداد میں داخل ہوتے ہیں۔ ایمس میں مریضوں کی جانچ کو لے کر بھی لمبی ویٹنگ چل رہی ہے ۔ ایم آر آئی سے لے کر بایوپسی وغیرہ مل رہی ہے ۔ یہاں تک کہ گلوکوما مریضوں کے لئے بھی ایک سے دو مہینے کی ویٹنگ جانچ کے لیے دی جا رہی ہے ۔