لکھنؤ:(ایجنسی)
یوپی میں دو مرحلوں میں ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے، لیکن سماج کے مختلف طبقات کی ناراضگی اب بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے اور اس کی وجہ سے بی جے پی آئے دن نئی مشکلات میں پھنستی جارہی ہے۔ کتاب ستیہ گرہ 19-20 فروری کو ملک بھر میں منایا جا رہا ہے، لیکن طلباء صرف لکھنؤ میں جمع ہونے جا رہے ہیں۔ کارکن یوگیندر یادو نے طلبہ کی اس تحریک کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اس تحریک کے لیے لوگوں سے تعاون طلب کیا ہے۔ لکھنؤ میں ووٹنگ 23 فروری کو ہے۔
اس بار مسئلہ یو پی ایس سی امتحان میں دی جانے والی دو اضافی اٹینپٹ ( دو مزید مواقع) کو لے کر ہے۔ طلبہ لیڈروں کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سالوں میں یو پی ایس سی اور دیگر مرکزی امتحانات میں حکومت نے دو اور مواقع اور عمر کی حد میں دو سال کی چھوٹ کا حق چھین لیا ہے۔ کووڈ- 19 کی وجہ سے تمام مرکزی امتحانات ملتوی یا منسوخ کر دیے گئے تھے، اس لیے انہیں مسابقتی امتحانات میں اضافی موقع ملنا چاہیے۔
طلباء 2019، 2020 اور2021 میں منعقد ہونے والے یو پی ایس پی اور دیگر مرکزی امتحانات میں بھی اضافی مواقع کی مانگ کر رہے ہیں، حالانکہ اس معاملے پر ان کی تحریک پہلے بھی چل چکی تھی لیکن حکومت کی ہدایت پر ان پر لاٹھیاں برساکر انہیں پرسکون کردیا گیا ۔
مسابقتی امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کے لیے دو اضافی مواقع ایک بڑی بات ہے، اسے ایک امید ہے، وہ نئے جوش سے امتحان کی تیاری شروع کر دیتے ہیں، لیکن جب حکومت امتحان کے مواقع ہی بند کردے گی تو طلبہ کیا کریں گے۔