نئی دہلی :(ایجنسی)
سپریم کورٹ نے جمعہ کو آریہ سماج کی طرف سے جاری شادی سرٹیفکیٹ کو قانونی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بی وی ناگرتنا کی بنچ نے کہا کہ آریہ سماج کا کام اور دائرہ اختیار شادی کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا نہیں ہے۔ شادی سرٹیفکیٹجاری کرنے کا یہ کام صرف مجاز حکام ہی کرتے ہیں۔ اصل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا جائے۔
معاملہ محبت کی شادی کا ہے۔ لڑکی کے اہل خانہ نے اپنی لڑکی کے اغوا اور عصمت دری کی ایف آئی آر درج کرائی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ نابالغ ہے۔ لڑکی کے اہل خانہ نے نوجوان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 363, 366, 384, 376(2) (N) کے ساتھ ساتھ 384 کے علاوہ POCSO ایکٹ کی دفعہ 5(L)/6 کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔
دوسری طرف نوجوان نے کہنا تھا کہ لڑکی بالغ ہے۔ اس نے اپنی مرضی اور حق سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شادی آریہ سماج مندر میں ہوئی۔ نوجوان نے مرکزی بھارتیہ آریہ پرتیندھی سبھا کی طرف سے جاری کردہ شادی سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا۔ سپریم کورٹ نے اسے ماننے سے انکار کر دیا۔
اس معاملے میں سپریم کورٹ نے اپریل میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔ اس کے بعد جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس ہرشیکیش رائے نے آریہ پرتیندھی سبھا سے کہا کہ وہ اپنی گائیڈ لائن میں ایک ماہ کے اندر اسپیشل میرج ایکٹ 1954 کے سیکشن 5، 6، 7 اور 8 کی دفعات کو اپنے ضابطے میں شامل کریں۔