ناگپور:(ایجنسی)
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعرات کو کہا کہ گیان واپی تنازع میں عقیدے کے کچھ مسائل شامل ہیں اور اس پر عدالت کا فیصلہ عالمگیر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسجد میں شیولنگ تلاشنے اور ہر روز ایک نیا تنازع کھڑا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ناگپور میں تنظیم کے تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس نے پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ ایودھیا تحریک میں تنظیم کی شرکت ایک استثناء ہے اور سنگھ مستقبل میں اس طرح کے آندولن میں شامل نہیں ہوگا۔
سنگھ سربراہ نے کہا،’ ‘اب گیان واپی مسجد (وارانسی) کا معاملہ چل رہا ہے۔ ہم تاریخ کو نہیں بدل سکتے۔ وہ تاریخ نہ ہم نے بنائی ہے اور نہ ہی آج کے ہندوؤں اور مسلمانوں نے۔ یہ اس وقت ہوا جب اسلام حملہ آوروں کے ساتھ ہندوستان میں آیا۔ حملے کے دوران، آزادی کے متلاشی لوگوں کے صبر کو کمزور کرنے کے لیے مندروں کو تباہ کر دیا گیا۔ ایسے ہزاروں مندر ہیں۔‘
بھاگوت نے کہا، لیکن سنگھ اس معاملے پر کچھ نہیں کہنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیان واپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر تنازع میں ملوث تمام لوگوں کو مل بیٹھ کر باہمی رضامندی سے کوئی راستہ نکالنا چاہئے۔