نئی دہلی
مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں میں انتخابی بانڈ پر پابندی عائد کرنے کی درخواست پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں کہا کہ وہ انتخابی بانڈ اسکیم کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوگا ہے تو سیاسی پارٹیوں کو نقدچندہ ملے گا۔ کمیشن نے کہا کہ حالانکہ وہ انتخابی بانڈ اسکیم میں زیادہ شفافیت چاہتا ہے۔ عدالت نے فریقین سے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو تحریری دلائل عدالت کو بھیج سکتے ہیں۔
اے ڈی آر کے ذریعہ دائر درخواست پر پرشانت بھوشن نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ تو حکمراں جماعت کو چندے کے نام پر رشوت دے کر اپنے کام کرانے کا ذریعہ بن گیا ہے۔اس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے یہ اہم تبصرہ کیا کہ ہمیشہ یہ رشوت کا چندہ حکمراں جماعت کو ہی نہیں بلکہ اس جماعت کو بھی چندہ ملتا ہے جس کے آئندہ بار اقتدار میں آنے کے امکان زیادہ ہوتے ہیں۔ بھوشن نے کہاکہ ریزور بینک آف انڈیا نے بھی اس پر اپنااعتراض درج کرایا ہے،کیونکہ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ یہ بانڈس کا سسٹم تو معاشی بدعنوانی کا ایک طرح کا ہتھیار یا ذریعہ ہے۔کئی لوگ بیرون ملک رقم اکٹھا کرکے انتخابی بانڈس خرید سکتے ہیں، یہ دراصل سرکاروں کے کالے دھن کے خلاف مبینہ مہم کی سچائی بیان کرتا ہے۔ بلکہ ان کی ساکھ ھر سوال کھڑے کرتا ہے۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ جب کوئی انتخابی بانڈ خرید رہا ہوتا ہے تو کیا وہ یہ ثابت کرتا ہے کہ خریدمیں استعمال رقم اس کے اعلان کردہ اثاثوں کا حصہ ہے۔ ؟ اے جی کے کے وینوگوپال نے کہاکہ اپنے بینک اکاؤنٹ سے چیک کے ذریعہ خریدتا ہے۔ کورٹ نے کہاکہ ہمارا سوال ہے کہ وہ رقم خریدنے والے کی انکم ٹیکس اعلامیہ کے تحت ہوتی ہے یا غیر اعلان شدہ اثاثہ کا حصہ؟ اس پر بھوشن نے کہاکہ اکثر لوگ نقد ادائیگی سے بھی خریدتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ خریدنے والے کو ڈسکوزر دینا ہوتا ہے۔
کورٹ نے پوچھا کہ کیا کوئی بانڈ خرید کر دہشت گردوں کو مالی مدد پہنچاسکتا ہے۔ ؟ کیا ایسا ممکن ہے؟ اس پر سالیسٹر جنرل نے کہاکہ صرف سیاسی جماعت ہی اسے کیش کراسکتے ہیں۔ سی جے آئی نے کہا لیکن کچھ پارٹیاوں کے خفیہ ایجنڈے میں کسی دہشت گردی مہم، کسی احتجاجی مظاہرےکی آڑ میں حصہ لینے کی مہم کو اسپانس کریں تو؟ کیونکہ کئی پارٹیوں کا ایسا اعلامیہ اور غیراعلامیہ ایجنڈا رہتا ہے۔ اس پر آٹارنی جنرل نے کہاکہ سبھی پارٹی اپنی آمدنی کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دیتی ہے اور سپریم کے حکم کے بعد سے سالانہ انکم ٹیکس ریٹرن بھی جمع کراتی ہے۔