کولکاتا :
مغربی بنگال انتخابات کے دوران وزیر اعظم مودی کی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ تصویر بہت وائرل ہوئی تھی۔ اس وائرل تصویر کو کھینچتے ہوئے پر طنز کستے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر حملہ بولا تھا۔ اب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جوابی حملہ کیا ہے۔
جمعہ کو کولکاتا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ، ‘میں اسدالدین اویسی کے بہت سارے تبصروں پر تومیں تبصرہ نہیں کرتا ، میں ان سے اتنا کہتا ہوں کہ وہ بھی کسی ہندو کے ساتھ تصویر کھینچا لیں زرا ۔‘
کیا ہے پورا معاملہ
3 اپریل کو مغربی بنگال میں ریلی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور ایک مسلم نوجوان کی تصویر وائرل ہوئی تھی ۔ اس مسلم نوجوان کا نام ذوالفقار ہے۔ پی ایم نے ذوالفقار کے کندھے پر ہاتھ رکھے ہوئے ہیں اور ٹوپی پہنے ذوالفقار اور پی ایم نریندر مودی کے بیچ کچھ بات چیت بھی ہوئی تھی۔
ذوالفقار اور وزیر اعظم نریندر مودی کی خوب تصویر وائرل ہوگئی۔ گفتگو کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ذوالفقار نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ان سے اپنا نام پوچھا اور یہ بھی پوچھا کہ وہ کیا بننا چاہتے ہیں۔
اویسی نے اس پر طنز کیا
اس وائرل تصویر پر اسدالدین اویسی نے طنز کیا تھا۔ اویسی نے تصویر کو اپنے الفاظ دینے کی کوشش کی اور ٹویٹر پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ، ‘نوجوان نے وزیر اعظم مودی کے کان میں کہا ہے ، مودی جی میں بنگلہ دیشی نہیں ہوں ، نوجوان نے کہا ہے کہ مودی جی ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے۔‘ ‘
اسدالدین اویسی نے مزید کہا ، ‘ نوجوان نے مودی جی سے کہا ہوگا کہ ہم ٹرپل طلاق قانون کی پاسداری نہیں کرتے ،اس نے کہا ہوگا کہ میری طرح ٹوپی کب پہنیں گےآپ، آگے اس نے کہا ہوگا کہ مودی جی میں تو سر پر ٹوپی پہنتا ہوں پر آپ تو دیش کے عوام کو ٹوپی مت پہناؤ ۔‘